• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایسا نیا پاکستان نہیں مانتے جہاں آزادی اظہار نہ ہو، بلاول

ایسا نیا پاکستان نہیں مانتے جہاں آزادی اظہار نہ ہو، بلاول


لاہور( این این آئی، آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج ہر طرف سے جمہوریت اور آزادی صحافت پر حملے ہو رہے ہیں۔

اخبارات اور چینلوں پر سنسر شپ ہے، ایسا نیا پاکستان نہیں مانتے جہاں آزادی اظہار نہ ہو، سلیکٹڈ حکمرانوں کی یہ آخری باری ہے، ملک میں جمہوری حکومت آئیگی تو سلیکٹڈ کیساتھ جو حشر ہوگا آپکو مزہ آئیگا،زرداری اور نوازشریف پر مقدمے کرپشن کی وجہ سے نہیں سیاسی انتقام کے باعث بنے۔

خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کو نیب کا نوٹس بھیجا گیا یہ ان کے سیاسی انتقام کا لیول ہے، ملک عوام کی مرضی سے چلتے ہیں کسی امپائر کی مرضی سے نہیں،معاشی دہشت گردی کیخلاف سب کو کھڑا ہونا پڑیگا، پی ٹی آئی آئی ایم ایف ڈیل کونہیں مانتے،ہم آکر دوبارہ آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات کرینگے۔

افغان امن معاہدے میں عمران خان کا کوئی کردار نہیں، تحفظات کے باوجود طالبان امن معاہدے کی حمایت کرتے ہیں، دعا گو ہیں کہ افغانوں میں آپس میں مذاکرات امن کیلئے ہوں ٹرمپ کے انتخابات کیلئے نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں ’’میٹ دی پریس ‘‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ 

اس موقع راجہ پرویز اشرف، قمر زماہ کائرہ، چوہدری منظور اور حسن مرتضیٰ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج آزادی صحافت اور جمہوریت پر ہر طرف سے حملے ہورہے ہیں، ورکنگ جرنلسٹ نئے پاکستان کو نہیں تسلیم کرینگے جہاں قلم کی آزادی نہ ہو۔ 

انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد جب معاشی بحران اور دیگر مسائل اتنے زیادہ نہیں تھے اسوقت پہلا حملہ پریس پر ہوا اور اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کے واجبات نہیں دئیے گئے۔

میڈیا کے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے کو عذر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ہر ادارے سے صحافیوں کو نکالا گیا،اس کے بعد جس تیزی کے ساتھ ملک میں سینسر شپ میں اضافہ ہوا اس کے تحت ہونے والی گھٹن صرف سیاسی کارکنان اور اپوزیشن کیلئے نہیں بلکہ صحافیوں، کیمرہ مین، پروڈیوسرز، میڈیا مالکان کیلئے بھی ہے بلکہ بلاگرز اور ٹوئٹر، فیس بک پر پوسٹ کرنے والے بچوں پر بھی ہے۔

اگر ایسا پاکستان تشکیل دینا ہے جہاں ہر ایک کی اپنی مرضی ہو کہ وہ کیا لکھنا چاہتا ہے اور کیا پوسٹ کرنا چاہتا ہے جہاں تعمیری تنقید برداشت ہو اس کیلئے ہمیں صحافی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے یہ جدوجہد ہم سب کے مفاد میں ہے۔

تازہ ترین