• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام کے سوا کسی تہذیب نے عورت کو عزت نہیں دی، سراج الحق

اسلام کے سوا کسی تہذیب نے عورت کو عزت نہیں دی، سراج الحق


امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ کسی تہذیب نے عورت کو عزت نہیں دی، اسلام نے عورت کو عزت اور مقام دیا، خوش قسمت انسان وہ ہے جس نے اپنی ذات اور نصب العین کو پہچانا، انسان بھینس بکری نہیں ہے بلکہ مقدس ہستی ہے۔

جماعت اسلامی کے زیراہتمام کراچی کے باغ جناح میں خواتین کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں بچوں سمیت خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کانفرنس میں موجود خواتین نے اپنے ہاتھ میں پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے تھے ، جس پر مختلف نعرے درج تھے ۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں عقیدے نظریے کے مطابق زندگی گزار سکیں اور جس میں غربت مہنگائی،کرپشن،جہالت نہ ہو۔

سراج الحق نے کہا کہ ایسا ملک چاہتے ہیں جہاں خواتین کی عزت محفوظ ہو ان کا مستقبل محفوظ ہو، مرد اور عورت کو آپس میں لڑانے والے انسانیت تباہ کرنا چاہتے ہیں، انسان کوئی بھیڑ بکری نہیں، اشرف المخلوقات ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بیوی کو شوہر کے مرنے کے بعد ساتھ جلادیا جاتا  تھا جبکہ عرب میں بیٹیوں کو پیدا ہوتے ہی دفن کردیا جاتا تھا، مگر اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جس نے عورت کو معاشرے میں جینے کا حق اور عزت و مقام عطا کیا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ آج مغربی تہذیب سے جڑی خاتون تنہا اور مسلمان خاتون طاقتور ہے اور اسے تحفظ بھی حاصل ہے جبکہ میں آج بھی اگر اللہ کے بعد کسی سے ڈرتا ہوں تو وہ میری ماں ہے، خدا اور رسول کے بعد میں اپنی ماں کے حکم کو آخری حکم سمجھتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پوچھا جائے کہ ماں کے بعد کس سے ڈر لگتا ہے توشاید خیال آئےکہ بیوی کا نام آئے گا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ کیسی آزادی ہے جب جرمنی میں خاتون کو عدالت میں اسکارف پہننے پر شہید کیا گیا اور ترکی کی خاتون رکن اسمبلی کو کہا گیا کہ اسکارف چھوڑ دیں یا رکنیت مگر ترک خاتون نے اسمبلی کی رکنیت چھوڑ دی لیکن اسکارف اور دوپٹہ چھوڑنے سے انکار کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں ترک بہن کو سلام پیش کرتا ہوں جس کے سر پر حجاب ہے، ایک وقت تھا جب ترک پارلیمنٹ کے حجاب پہنے پر پابندی تھی، پھر عورت نے جدوجہد کی اور ترکی میں حجاب عام ہوا۔

سراج الحق نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن پر فلسطین، کشمیر کی خواتین کو بھی یاد کرنا چاہتے ہیں جبکہ پانچ ہزار جنگی قیدی رہا ہو سکتے ہیں تو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کو بھی ممکن بنایا جائے، یہ شرم کی بات ہے قیدی رہا ہوں اور عافیہ قید میں رہے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان میں اگر کسی خاتون کی کارکردگی سب سے اچھی تھی تو جماعت اسلامی کی خاتون رکن کی تھی، ڈاکٹر راحیلہ ، ڈاکٹر فردوس ، محترمہ عافیہ کی کارکردگی مرد ارکان سے بہتر تھی۔

تازہ ترین