• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین نیب انکوائری یا انویسٹی گیشن کی سطح پر وارنٹ جاری کرسکتا ہے

لاہور (نمائندہ جنگ)احتساب عدالت لاہور نے جوہر ٹاؤن اراضی کیس میں گرفتارجنگ جیوکے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کے جسمانی ریمانڈ کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے ۔

ایڈمن جج جواد الحسن نے 4صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے تحریر کیا ہے کہ چیئرمین نیب نے قانون کے مطابق ملزم شکیل الرحمٰن کے ورانٹ گرفتاری جاری کیے ۔

چیئرمین نیب انکوائری یا انویسٹی گیشن کی سطح پر ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کر سکتا ہے ۔ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہدایت علی وغیرہ کی 180 کنال اراضی تین جگہوں پر واقع ہے۔

ہدایت علی وغیرہ کی 33 کنال اراضی نہر پر جبکہ 124 کنال اراضی نہر سے دور واقع تھی ،دوران تفتیش اس وقت کے ڈی جی ایل ڈی اور وزیر اعلیٰ نوازشریف کے سیکرٹری کے بیانات مزید تحقیقات کے متقاضی ہیں۔ 

نیب تفتیشی افسر پتہ لگائے کہ کیا میر شکیل الرحمٰن کو قانون کے مطابق استثنا پر پلاٹ دیے گئے یا نہیں، ریاست کی طرف سے خصوصی استغاثہ محمد عاصم ممتاز اور حافظ اسداللہ اعوان جبکہ زیر حراست جنگ جیوکے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی طر ف سے محمد امجد پرویز ایڈووکیٹ اور انویسٹی گیشن افسر محمد عابد حسن اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب لاہور پیش ہوئے۔

پراسیکیوٹرز نے میر شکیل الرحمٰن سے مزید تفتیش کیلئے 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی توسیع کیلئے دوسری درخواست دی ،استغاثہ کی طرف سے کہا گیا کہ میر شکیل الرحمٰن نے کنال بنک کے کنارے ایل ڈی اے اور سابق وزیر اعلی نواز شریف و دیگر سے استثنا پر ایک کنال کے 54پلاٹ ،180کنال اور 18مرلے زمین کے بدلے جو کہ موضع نیاز بیگ لاہور میں واقع تھی حاصل کئے۔

انویسٹی گیسن افسر کو مزید تفتیش کیلئے میر شکیل الرحمٰن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت ہے۔

جس پر جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے جنگ جیوکے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتار ی غیر قانونی ،غیر آئینی اور لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے کیونکہ میر شکیل الرحمٰن نوٹس پر پیش ہو رہے تھےاور نیب انکوئری میں تعاون کررہے تھے۔

انھوں نے کہا عدالت کے پاس اختیار ہے کہ وہ گرفتار ی کو غیر قانونی قرار دے کر میر شکیل الرحمٰن کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دے۔

اس حوالے سے سپیشل پراسیکیوٹرز محمد عاصم نے کہا کہ چیئرمین نیب کے پاس کسی بھی شخص سے تفتیش کیلئے گرفتاری کا اختیار ہے،عدالت نےانویسٹی گیشن افسر کو اگلی پیشی تک تفتیش کو مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے میر شکیل الرحمن کے ریمانڈ میں 7اپریل تک توسیع کر دی ۔ 

تازہ ترین