• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم نے کبھی نہیں کہا تفتان میں قرنطینہ آئیڈیل تھا، فردوس عاشق

ہم نے کبھی نہیں کہا تفتان میں قرنطینہ آئیڈیل تھا، فردوس عاشق 


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ تفتان میں قرنطینہ آئیڈیل تھا،وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ شہریوں کی صحت اور زندگی کے لئے مشکل اور تلخ اقدامات کررہے ہیں،وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے کورونا کیسز بتدریج کم ہوئے ہیں۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بلوچستان حکومت اور پاک فوج نے تفتان میں زائرین کو بہتر ماحول دینے کی پوری کوشش کی، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ تفتان میں قرنطینہ آئیڈیل تھا ،تفتان پر بہتری کر کے اس بحران سے بچا جاسکتا تھا، وزیراعظم نے اوورسیز پاکستانیوں سے زرمبادلہ رکھوانے کیلئے فنڈ قائم نہیں کیا، اوورسیز پاکستانی فنڈ میں ڈالر یا پاؤنڈ رکھیں گے تو حکومت انہیں انٹرسٹ دے گی، اوورسیز پاکستانیوں نے ہر مشکل لمحے میں پاکستان کی مدد کی ہے، حالات و واقعات وزیراعظم کے بیانیہ کو سچ ثابت کررہے ہیں، وزیراعظم کا پہلے دن سے موقف تھا کہ گھبراہٹ اور جلد باز ی میں لاک ڈاؤن نہیں کرنا چاہئے، سوچ سمجھ کر انکریمنٹل پراسیجر کے تحت لاک ڈاؤن پر عمل کرنا چاہئے، یہی وجہ ہے کہ آج تمام صوبائی لیڈرشپ کی موجودگی میں سویلین اور ملٹری اتھارٹیز نے وزیراعظم کی قیادت میں اسے ریویو کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ بائیس مارچ کو میرا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، ابھی تک کورونا کی کوئی علامت مجھ میں ظاہر نہیں ہوئی ہے، سندھ میں کورونا کیسوں کی تعداد 440ہوگئی ہے، سکھر اور لاڑکانہ میں موجود زائرین کی تعداد 272ہے جبکہ دیگر علاقوں میں 168مریض ہیں، کورونا کے 14مریض صحت یاب ہوگئے ہیں جبکہ ایک ہلاکت ہوئی ہے، کورونا سے متعلق سندھ حکومت کا ڈیٹا ٹھیک ہے،ہمارے پاس ہر اسپتال اور ہر مریض کا سیمپل موجود ہے، سندھ حکومت کے پاس کورونا ٹیسٹ کے 4807سیمپل ہیں۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ علماء کرام کا موقف سامنے ہے کہ اس صورتحال میں لوگ گھروں میں نماز پڑھ لیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں آئے گا، شہریوں کی صحت اورزندگی کیلئے مشکل اور تلخ اقدامات کررہے ہیں،شہری تعاون کریں تاکہ اپنی اور اپنے بچوں کی زندگی کا تحفظ کرسکیں، تسلیم کرتا ہوں کہ حکومتی اقدامات سے لوگ متاثر ہوئے ہیں، سندھ میں ریلیف کا کام میری نگرانی میں شروع ہونا تھا، میرے ساتھ کام کرنے والے تمام افراد قرنطینہ میں چلے گئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے ریلیف کے کام کیلئے ایک اور ٹیم بنادی ہے، حکومت تن تنہا تمام متاثرین کی امداد نہیں کرسکتی، سندھ میں تمام فلاحی تنظیمیں اور مخیر حضرات بھی لوگوں کی مدد کررہے ہیں، شروع میں مستحقین تک راشن پہنچائیں گے آگے چل کر نقد امداد کریں گے، مختلف علاقوں میں لوگ ذاتی حیثیت میں بھی لوگوں کی مدد کررہے ہیں۔ وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ پنجاب میں 419کیسز سامنے آئے ہیں اس میں 13کیسز مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں، ڈی جی خان کے زائرین میں 207 جبکہ ملتان میں 500زائرین کے ٹیسٹ ہوئے جس میں صرف 19مثبت نکلے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے کورونا کیسز بتدریج کم ہوئے ہیں، کورونا سے متاثرعلاقے کو شناخت کرنا آسان ہوگیا ہے، ان علاقوں میں زیادہ لوگوں کی ٹیسٹنگ کریں گے، رائیونڈ اجتماع میں شریک 800سے زائد لوگ تھے ان میں سات ابتدائی ٹیسٹوں میں چھ کا نتیجہ مثبت آیا ہے ۔ یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی لیب میں کام شروع کردیا ہے، ہماری کوشش ہے کہ ہفتے میں 15ہزار ٹیسٹ کیے جاسکیں، چار مزید لیب فعال کررہے ہیں تاکہ ٹیسٹ کی استعداد میں اضافہ ہو، ہر ڈویژن میں ایک لیب ہوگی جہاں ٹیسٹ کیے جاسکیں، اگلے دو تین دن میں چین سے کورونا کٹس آنے کے بعد مسائل حل ہوجائیں گے۔ یاسمین راشد نے کہا کہ مریض کے ہاتھ باندھنے سے متعلق جب خبر ملی تو میو اسپتال گئی،مریض کی ہلاکت سے متعلق انکوائری رپورٹ کل پیش کردی جائے گی، یہ 73سالہ مریض 23مارچ کو اسپتال میں داخل ہوئے تھے، تیسرے دن ان کی طبیعت خراب ہونی شروع ہوئی تو وہ اپ سیٹ ہوگئے، بہت احتجاج کررہے تھے اس لئے ان کے ہاتھ باندھے گئے۔ یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کسی کو مرض کی علامات ظاہر ہونے کے بعد گھروں میں قرنطینہ کی اجازت نہیں ہوگی، علامات والے مریض بڑھ گئے تو بغیر علامات کے مریضوں کو کالا شاہ کاکو قرنطینہ میں رکھا جائے گا،جو لوگ اسپتال داخل ہوئے اور ٹیسٹ منفی آئے تو وہ واپس گھر چلے گئے، مریضوں کو تسلی ہونی چاہئے کہ اسپتال میں آنا آپ کیلئے بہتر ہوگا، مریض چھپتے ہیں تو ان کا اور ان کی فیملی کا نقصان ہوگا۔ 

تازہ ترین