• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

FPCCIکا شناختی کارڈکی شرط 6ماہ کیلئے مؤخرکرنیکا مطالبہ

کراچی(اے پی پی)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی ) کی قائمہ کمیٹی برائے سیلز ٹیکس کے کنوینر اورچیئرمین انڈینٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (آئی اے او پی) ثاقب فیاض مگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ اقتصادی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر رجسٹرڈ افراد کو مال کی فروخت پرشناختی کارڈ کی شرط کم ازکم 6ماہ کے لیے موخر کی جائے کیونکہ کرونا وائرس سے پیدا صورتحال کے باعث برآمدکنندگان کی تمام ادائیگیاں رک گئی ہیںاور برآمدی آرڈرز منسوخ ہوگئے ہیںاور معاشی سرگرمیاں بھی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں جبکہ مارکیٹ میں نقد بہاؤ( کیش فلو) کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے لہٰذا شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے سے کیش فلو کی صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے گا۔ جمعہ کو جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت سے شناختی کارڈ کے بغیر سیلز ٹیکس ریٹرن قبول کرنے کی درخواست بھی کرتے ہیں، ملک میں جاری معاشی بحران میں اب ہمارازیادہ تر انحصار مقامی کنزیومر انڈسٹری پر ہوگا۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے کوریئر کمپنیوں پر پابندی عائد کی ہوئی ہے جس کی وجہ سے بینکوں میں بیرون ملک سے درآمدی شپمنٹ کی اصل دستاویز نہیں پہنچ پارہیں لہٰذا جب تک لاک ڈاؤن ہے اس مدت تک اسٹیٹ بینک بینکوں کو واضح ہدایت جاری کرے کہ درآمدی مال کی بلا رکاوٹ کلیئرنس یقینی بنانے کے لیے دستاویز کی نقل پر ای آئی ایف کی منظوری دی جائے کیونکہ ای آئی ایف کی منظوری کے لیے اصل دستاویز درکار ہوتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جو مال بندرگاہ اور ایئر پورٹ پر پہنچ گیا ہے اور درآمدکنندگان اسے کلیئر کروانا چاہتے ہیں مگر اصل دستاویز نہ ہونے کے باعث بینکوں کو ادائیگی کے باوجود ای آئی ایف کی منظوری نہیں دی جارہی جس سے رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں اور درآمدکنندگان جی ڈی فائل نہیں کرپارہے جو کہ کنسائمنٹ کے اسٹوریج و شیڈ چارجز کا باعث بن رہاہے۔
تازہ ترین