• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرفتاری کےسوال پروزیراعظم کی ناراضی افسوسناک ،صحافی واخبارفروش

سیالکوٹ(نمائندہ جنگ)ضلع سیالکوٹ اخبار نویسوں اور اخبار فروشوںنے وزیر اعظم کی جانب سےمیر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے بارے میں سوال پر ناراضی کے اظہار پر تشویش کا اظہار کیا۔سیالکوٹ ،ڈسکہ،پسرور اور سمبڑیال کے اخبار نویسوں اور اخبار فروشوں جنیدآفتاب،نذیر باغی،ملک اشرف،ملک افتخار،محمد نور احمد، اعجاز ہاشمی،نعیم صدیقی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے جنگ جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن ٰ کی گرفتاری کے حوالے سے کئے گئے سوال پر اظہار ناراضگی کو آزادی صحافت کے منافی طرز عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپنی مرضی سے اداروں کو چلانے کی روش آمرانہ سوچ ہے جو کہ کسی بھی جمہوری معاشرے میں قابل قبول عمل نہیں۔ عاجزی اور انکساری ہی اللہ تعالی کو پسند ہے مگر یہ بات ہمارے حکمرانوں کےپاس سے بھی نہیں گزری جو افسوسناک ہے۔رشید سندھو، عمر اعجاز،نوازش قریشی،عبد القیوم،رانا جعفر اور تنویر حیدر نے کہا کہ ملک میں لاک ڈوان کی صورتحال کے پیش نظر حکومتی رہنما ایک طرف یک جہتی کا راگ گاتے ہیں اور دوسری طرف صحافی رہنما کو جیل میں رکھ کر اپنے قول کی نفی کر رہے ہیں۔وہاب میر،وسیم باری،فیصل بٹ،شکیل سیٹھی،سلیم شیخو اور چوہدری عبد الروف نے کہا کہ ملکی آئین میں ملک کے استحکام،سالمیت اور قانون کی بالادستی کے لئے آزاد صحافت کی ضمانت دی گئی ہے ۔میاں نعیم اقبال،عمران انور بٹ اور عمران شہزاد نے کہا کہ 34 سالہ پرانے مقدمے سے انتقام کی بو محسوس ہورہی ہے۔جاوید گل،ایس ایم شاہد،خاور مغل عامر خان،نسیم صدیقی اور شہزاد اکبر بٹ نے کہا کہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اقتدار میں آنے سے پہلے جنگ گروپ کی مثالیں دیا کرتے تھے اور اب وہی گروپ ناپسند ہوگیا ہے جس میں مشیر اطلاعات سمیت مشیروں کا ہاتھ کار فرما لگتا ہے۔
تازہ ترین