• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ وقت سیاست کا نہیں، ہمیں قوم بننا ہوگا، سبق نہیں سیکھا تو بڑی غلطی ہوگی، لوگ سنجیدگی دکھائیں

سکھر (بیورو رپورٹ) صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ نے کہا ہے کہ یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا نہیں، اس وقت ہمیں قوم بننا ہوگا، ہم نے دیگر ممالک سے سبق نہیں سیکھا تو یہ بہت بڑی غلطی ہوگی، لوگوں نے سنجیدگی نہ دکھائی تو مجبوراً مزید سختی کرسکتے ہیں اور کرفیو بھی لگایا جاسکتا ہے کیونکہ ہم لوگوں کی زندگیاں بچانا چاہتے ہیں۔ حکومت سندھ بالخصوص وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ فروری سے جو فیصلے کررہے ہیں، ایسے فیصلے دیگر صوبوں میں نہیں کئے جارہے ہیں، وزیر اعظم کو جنوری و فروری میں جو فیصلے لینے چاہیے تھے انہوں نے وہ فیصلے ابھی تک نہیں لئے، ان کے فیصلوں سے نہیں لگتا کہ وہ سنجیدہ ہیں۔ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف، پولیس ودیگر اداروں کے افسران و اہلکاروں کو سلام پیش کرتا ہوں، اس مشکل وقت میں وہ احسن انداز سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ وہ سکھر میں اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ صوبائی وزیر سید اویس قادر شاہ نے کہاکہ حکومت سندھ نے جو اقدامات کئے ہیں ویسے اقدامات ملک میں کہیں پر بھی نظر نہیں آرہے ہیں، ہم کسی پر تنقید نہیں کررہے ہیں، دیگر صوبوں کی حکومتوں کو بھی سندھ حکومت کی طرح کے اقدامات کئے جائیں، اس وائرس سے ایک قوم بن کر مقابلہ کیا جاسکتا ہے، سندھ حکومت کی ایڈوائزری پر عمل کیا جائے، ہمیں پنجاب، بلوچستان، اسلام آباد سے فون کالز آرہی ہیں، وہاں پر ویسا نہیں ہورہا جیسا کہ سندھ حکومت اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں سماجی دوری کے حوالے سے 70سے 80فیصد تک عملدرآمد کیا جارہا ہے، میں نے کرفیو کی بات اس لئے کی تھی کہ اس وقت ہمیں سب سے بڑا مسئلہ سماجی دوری اور احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرانا ہے، ہم اسی طرح وائرس کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ اس وقت بھی کہہ رہا ہوں کہ صبح 8سے رات 8بجے تک دکانیں کھلی ہوتی تھیں، اب شام 5بجے تک ہوگئی ہے۔ اگر لوگوں نے سنجیدگی سے لاک ڈاؤن کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا تو کرفیو بھی لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے مرحلے میں سکھر قرنطینہ سینٹر میں 303افراد آئے تھے، 152 کے ٹیسٹ نتائج منفی جبکہ 151 کے مثبت تھے، ہم نے انہیں 14دن تک آئسولیشن میں رکھا، جن کے نتائج مثبت آئے، ان کے دوبار ٹیسٹ کئے جارہے ہیں، دونوں ٹیسٹ منفی آنے کی صورت میں انہیں گھروں کو روانہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے قرنطینہ سینٹر سکھر کے حوالے سے پہلے بھی خوشخبری دی تھی اور آج رات تک دوسری خوشخبری دیں گے، سکھر قرنطینہ سینٹر سے بہت اچھے رزلٹ آرہے ہیں، اچھی خبر سنائینگے، مگر پورے پاکستان سے اپیل ہے کہ خدارا آپ اس وائرس کو سنجیدگی سے لیں، آپ اپنا، اپنے اہل خانہ کا خیال کریں، اگر آپ میں علامات ظاہر ہورہی ہیں تو آپ خود کو آئسولیٹ کرلیں، اگر کوئی سنجیدہ نہیں لے رہا تو وہ بہت بڑی بھول کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تفتان بارڈر سے مزید لوگوں کو لانے کے حوالے سے فی الحال کوئی اطلاعات نہیں، اگر کوئی آیا تو اسے مکمل طبی سہولیات فراہم کی جائیگی۔ قرنطینہ سینٹر آنیوالے افراد کے اچھے انداز سے ٹیسٹ کئے جارہے ہیں۔ جن میں وائرس نہیں پایا جائیگا، انہیں ان کے گھروں کو روانہ کیا جائیگا، جن میں مثبت آئیگا انہیں کورنٹائن میں رکھا جائیگا۔ کراچی کی ٹیم ڈاکٹر شہلا رضا باقی کی نگرانی میں کام کررہی ہے، ان کی جانب سے اجازت دینے کے بعد لوگوں کو آبائی علاقوں میں روانہ کیا جارہا ہے، ایس او پی بنائی گئی ہے جس علاقے کے بھی لوگ ہیں، اپنے علاقوں میں جارہے ہیں، وہاں کے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کو پابند بنایا گیا ہے کہ ان لوگوں سے رابطے میں رہیں، تاکہ ان کے گھروں میں جاکر بھی رابطہ کیا جاسکے اور ان کی مانیٹرنگ کی جاسکے۔ جن کے ٹیسٹ لئے گئے ہیں، ان کے نتائج آرہے ہیں، جن میں وائرس نہیں ہوگا انہیں گھروں کی جانب روانہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ سکھر ہی نہیں بلکہ پورے سندھ میں ڈپٹی کمشنرز نے اپنے دفتر میں کنٹرول رومز قائم کردیے ہیں، ان کے نمبر بھی عوام کو دیے گئے ہیں، ان کنٹرول رومز نمبر پر رابطہ کرکے ہر قسم کی اطلاع دی جاتی ہے، اگر کسی کو اپنے ارد گرد رہنے والوں میں علامات ظاہر ہورہی ہیں تو فوری طور پر مذکورہ نمبر پر رابطہ کیا جائے، ٹیم فوری طور پر وہاں پہنچے گی۔

تازہ ترین