• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاک ڈاؤن کا ساتواں روزمکمل، تجارتی مراکز بند، شاہراہوں سے ٹریفک غائب، قربتیں کم فاصلے زیادہ

سکھر (بیورو رپورٹ) لاک ڈاؤن کا ساتو اں روز مکمل،تجارتی مراکز بند، شاہراہوں سے ٹریفک غائب ،قربتیں کم فا صلےزیادہ ہو گئے سکھرگرد و نواح کے علاقوں میں ہفتہ کو بھی مکمل طور پر لاک ڈاؤن رہا، تجارتی مراکز بند، شاہراہوں سے ٹریفک غائب، لوگ گھروں تک محدود رہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤکو روکنے کے لئے کئے جانیوالے لاک ڈاؤن کے ساتویں دن بھی سکھر، روہڑی، صالح پٹ، کندھرا، سنگرار، علی واہن، اروڑ، بچل شاہ میانی، باگڑجی،تماچانی، آباد لاکھا، آرائیں سمیت آس پاس کے علاقوں میں مکمل طور پر عملدرآمد کیا گیا۔ شہر کے تمام کاروباری مراکز، مارکیٹیں بند رہیں، صرافہ بازار، شاہی بازار، شہید گنج، مہران مرکز، پان منڈی، گھنٹہ گھر چوک، ایوب گیٹ، حسینی روڈ، اسٹیشن روڈ، میانی روڈ، نشتر روڈ، لیاقت بازار، اناج بازار، تمباکو بازار، مارچ بازار سمیت دیگر میں دکانیں بند رہیں، ہوٹلز، ریسٹورنٹس بھی بند رکھے گئے، لوگوں نے ضروری اشیاء کی خریداری کے لئے مختلف مقامات پر کھلنے والی دکانوں کا رخ کیا اور خریداری کے فوری بعد گھروں کو پہنچ گئے، غیر ضروری طور پر باہر گھومنے سے گریز کیا جبکہ خریداری کے دوران بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا اور 3فٹ کے فاصلے پر کھڑے ہوکر خریدار اپنا نمبر آنے کاانتظار کرتے رہے، دکانداروں نے بھی خریداروں کو احتیاطی تدابیر اپنانے اور ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے کی ہدایات دیں جبکہ لاک ڈاؤن کے باعث اہم شاہراہوں سے ٹریفک بھی غائب رہا اور سڑکوں پر سناٹے کا راج قائم رہا۔ لاک ڈاؤن میں مزید سختی کے بعد شہر کے تمام علاقوں میں 5بجے کاروبار زندگی معطل کردیا گیا، دودھ، دہی، کریانہ، سبزی کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز بھی بند کرادیے گئے، آخری سطور لکھے جانے تک شہر سمیت نواحی علاقوں میں مکمل طور پر لاک ڈاؤن تھا۔ٹھری میرواہ سندھ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن کے احکامات پر ٹھری میرواہ میں ساتویں روز بھی مکمل لااک ڈاؤن ہے ٹھری میرواہ شہر کی تمام بازار، شاپنگ سینٹر، مارکیٹیں سمیت تمام کاروباری مراکز مکمل بند ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب ہے لااک ڈاؤن پر عملدار آمد کرانے کیلئے ڈی ایس پی ٹھری میرواہ فدا حسین اعوان نے ٹھری میرواہ شہر کا دورہ کیا اور شہر کی صورتحال کا جائزہ لیا ہنگورجہسندھ حکومت کی جانب سےکورونا وائرس سے بچاء کے لیئے لاک ڈاءون کرنے کے حکم پر ہنگورجہ میں ساتویں روز بھی مکمل طور پر لاک ڈاءون ہے اور شہر کے تمام کاروباری مراکز ،شاپنگ سینٹر ،بازار، ، بند ہیں ۔ لاک ڈائو ن پر عمل کرانے کے لیئے رینجرز اور پولیس کے جوان گشت کر رہے ہیں ۔ دوسری جانب لاک ڈاءون کی وجہ سے محنت کش طبقہ بیروزگاری کی وجہ سے پریشان ہے ۔ جب کہ حکومت کی جانب سے محنت کش بیروزگاروں کے لیئے آج تک راشن فراہم نہیں کیا گیا ۔ دوسری جانب مختلف سماجی تنظیموں اور معزز شہریوں کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت محنت کش افراد میں راشن تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ڈگری اتوار کے روز بھی مکمل لاک ڈاون رہا۔شہر کا تمام کاروبار ساتویں روز بھی بند رہا۔ایس ایس پی میرپورخاص اور پاک فوج کے جوانوں نے ڈگری شہر کا گشت کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔لاک ڈاون کے باعث ڈگری میں روز مرہ استعمال کی اشیاء کی دکانوں کے علاوہ شہر کے تمام کاروباری وتجارتی مراکز بند رہے۔جبکہ ایس ایس پی میرپورخاص جاوید بلوچ۔سی آئی اے انچارج عنایت زرداری۔نادر گل اور پاک فوج کے اہلکاروں نے ڈگری کی مختلف شاہراہوں کا گشت کرکے حالات کا جائزہ لیا۔ایک ہفتے سے زائد دنوں سے شہر بند رہنے کی وجہ سے روزانہ دیہاڑی کمانے والا مزدور طبقہ۔ فاقہ کشی کا شکار ہے۔ ٹنڈو محمد خان کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچانے کیلئے سندھ حکومت کی ہدایت پر ٹنڈومحمدخان شہر اور گردونواح کے علاقوں میں ساتویں روز بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے معمولات زندگی سمیت تمام کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں ،کھانے پینے کی دکانیں ، دودھ ، دہی، بیکریاں، میڈیکل اسٹورز کھلے ہوئے ہیں پولیس کی جانب سے مین حیدرآباد ،بدین سجاول روڈ کو رکارٹ لگاکر جزوی طور پر بند کردیا گیا ہے پولیس کی جانب سے شہریوں کو اپنے گھروں میں رہنے کی بار بار ہدایت دی جارہی ہے۔حب ڈپٹی کمشنر لسبیلہ لا ک ڈاؤ ن کی صورتحا ل کا جا ئز ہ لینے کے لئے حب پہنچ گئے ، حب ندی چیک پو سٹ اور کچے کے راستوں پر لگا ئے نا کوں کا دورہ کیا ، کراچی سے آنے والے لوگوں کی محکمہ صحت لسبیلہ کی جانب سے اسکریننگ کا عمل بھی دیکھا ،ایم ڈی لیڈا اور صدر لسبیلہ چیمبر آف کا مر س کے ساتھ بھی اہم میٹنگ کی۔ خیرپورناتھن شاہ اتوار کو ساتویں روز بھی خیرپورناتھن شاہ میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رہا اور لوگ گھروں تک محدود رہے۔جبکہ شہر میں تمام کاروباری ادارے بند اور ٹرانسپورٹ معطل رہی۔تاھم میڈیکل اٹورز،اور دیگر متشنی دوکانیں کھلی رہیں اور وہ دوکانیں بھی شام پانچ بجے کے بعد بندکردی گئیں جسکے بعد شہر میں سناٹا چھاگیا۔دریں اثناء یونین کونسل ککڑ، فریدآباد کے علاوہ ٹاؤن کمیٹی ھیڈکواٹر سیتا روڈ،سیتا ولیج،خانپور جونیجو،پھلجی اسٹیشن،اور پیاروگوٹھ سمیت ضلعی ھیڈکواٹر میں بھی مکمل لاک ڈاؤن رہا اور لوگ گھروں تک محدود رہے۔سڑکیں اور گلیاں سنسان رہیں جبکہپولیس اور رینجرز کا گشت جاری رہا۔ ڈھرکی ضلع بھر میں ”تحفظ کرونا وائرس لاک ڈاؤن کا مسلسل 12وان دن لوگوں کی پریشانیوں میں شدید اضافہ،نظام ذندگی اور معمولات ذندگی کو بری طرح درہم برہم کر رکھ دیاہےاورہرطرف پولیس،رینجراورفوجی جوان سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرہائی الرٹ ہیں۔ ہالاعالمی وباء قرار ضدیئے جانے والےجان لیواکوروناوائرس کےباعث حکومت سندھ کی جانب سےجاری لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کےمرتکب درجنوں شہریوں کوگرفتارکر کےدفعہ144کےتحت مقدمات قائم کردیئےگئےگزشتہ روزپابندی کے باوجودہالاجت روڈپرکبڈی کھیلنےوالےکھلاڑیوں سمیت30افراد کےخلاف مقدمہ درج کرکے 2افراد کو گرفتارکرلیاگیا جبکہ ایس ایس پی مٹیاری آصف بگھیوکی ہدایت پرہالامٹیاری نیوسعیدآباد اڈیرولعٰل ہالااولڈبھٹ شاہ خیبرسمیت ضلع بھرمیں مختلف مقامات پرلاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر درجنوں افرادکوگرفتارکیاگیاقانون نافذکرنے والے جوانوں اور پولیس کےانتہائی سخت اقدامات کےنتیجےمیں ضلع بھرکےتمام شہرودیہات ویران ہوگئےگھروں میں محصورشہری امورخانہ داری اور دیگرکاموں میں حصہ لینےلگےوزیراعلیٰ سندھ کے احکامات پرشام5بجے تمام کاروبار بند ہونے کےبعدگھروں میں اشیائے ضرورت فروخت ہونے لگیں جبکہ شہری گھروں میں موبائل فونز کےاستعمال کےساتھ ورزش اورمختلف انڈورگیمزکھیلنےمیں مصروف ہوگئے۔ٹنڈوآدم پہلی مرتبہ شام پانچ بجتے ہی باقاعدہ کرفیو لگادیاگیا، ڈی ایس پی اور رینجرز کا ہمراہ ہمراہ گشت ، متعلقہ تھانوں کےایس ایچ اوز اور رینجرز اہلکاروں نے تعلقہ میں گشت بڑھا دیا انہوں نے عوام کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پانچ بجےکےبعد کوئی بھی شخص اپنے گھروں سے باہر نہ نکلے کیوں کہ کورونا وائرس کے پیش نظر کورونا وائرس کی انکیوبیشن کی تاریخ جو کہ 14 دن ہے پوری ہوچکی ہے جس کی وجہ سے بہت سارے مثبت کیس نکلنا شروع ہوجائیں گے اور بہت سے لوگوں کا اس سے متاثر ہونے کا امکان ہو گا اگر آپ نے احتیاط نہ کی اور میل جول جاری رکھا تو یہ وائرس آپ کے گھر میں داخل ہوجائے گا، جس سے آپ کا پورا خاندان متاثر ہونے کا امکان ہے لہذا یہ انتہائی ضروری ہیکہ گھر میں رہیں اور بہت ہی محتاط رہیں یہ انتہائی ضروری ہے کہ 3 اپریل تک ہم خود اپنا اور اپنے اہل خانہ بچوں اور بزرگوں کا خاص خیال رکھیں کیونکہ وائرس نمودار ہو نے کی آخری حد دو ہفتوں کی ہے جو کہ پوری ہو چکی ہے عام طور پر ان دو ہفتوں میں تمام انفیکشن والے مریضوں میں علامات ظاہر ہوجاتی ہیں اور ان کا علاج ممکن ہے پھر اگلے دو ہفتوں کے لئے بھی پر سکون سے رہنا ہوگا اور ان دو ہفتوں میں یہ پھیلنا بھی رُک جائے گا ۔

تازہ ترین