• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا سے پروازوں کی بندش، پاکستان میں پھنسے سیکڑوں برطانوی شہریوں کا حکومت سے مداخلت کا مطالبہ

لندن/مانچسٹر (مرتضیٰ علی شاہ /تنویر کھٹانہ) پاکستان میں 4 اپریل تک بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کے باعث وزٹ پر گئے سیکڑوں برطانوی وہاں ہی پھنس گئے ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے کوویڈ۔19 وائرس کے ملک میں داخل ہو کر پھیلائو کو روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر کے تحت دو ہفتوں کیلئے بین الاقوامی پروازوں پر پابندی عائد کی تھی۔ قبل ازیں پی آئی نے پاکستان میں پھنسے ہوئے غیر ملکیوں کیلئے برطانیہ اور کینیڈا کی چار خصوصی پروازیں چلانے کا اعلان کیا تھا مگر فوری بعد انہیں منسوخ کردیا، جس کے نتیجے میں تین گنا زائد ادائیگی کرنے والے مسافروں میں اشتعال پھیل گیا۔ پاکستان میں پھنسے برطانوی شہریوں نے بین الاقوامی پروازوں پر پابندی 4 اپریل کے بعد بھی جاری رہنے کے خدشات پر برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح اس نے چین اور پیرو سے برطانوی شہریوں کو واپس لانے کیلئے مداخلت کی تھی، اس طرح انہیں برطانیہ واپس لے جانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ بہت سے افراد کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے انہیں یہاں سڑنے کیلئے چھوڑ دیا ہے اور ان کے بارے میں کسی تشویش کا اظہار بھی نہیں کیا گیا۔ لیڈز کی رہائشی سمیرا علی اپنے دو چھوٹے بچوں کے ہمراہ میرپور، آزادجموں و کشمیر میں پھنسی ہوئی ہیں۔ انہیں 23 مارچ کو واپس آنا تھا مگر پروازیں منسوخ ہو گئیں۔ انہوں نے دونوں حکومتوں سے اپیل کی کہ یہاں پھنسے ہوئے برطانوی شہریوں کو واپس بھیجنے کیلئے انتظامات کئے جائیں۔ ایسٹ لندن میں بارکنگ کے رہائشی علی منصور اپنی والدہ سے ملنے کراچی گئے تھے جو کہ دو ہفتوں سے وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری فیملی لندن میں ہے جبکہ وہاں سب کچھ بند ہے۔ میری بیوی لندن میں گھر تک محدود ہے۔ میں اپنے بچوں کے پاس واپس جانا چاہتا ہوں جو کہ چھوٹے ہیں مگر برطانوی اور پاکستانی حکومتیں کوئی مدد نہیں کر رہیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے مدد کی اپیل کی ہے۔ اولڈہم کے رہائشی امجد حسین نے دی نیوز کو بتایا کہ میں دینہ میں پھنسا ہوا ہوں اور جلد از جلد واپس جانا چاہتا ہوں۔ میں نے اضافی رقم دے کر جمعہ کو امارات ایئرلائنز سے فلائٹ بک کرائی تھی جسے بدھ 25 مارچ کو اسلام آباد سے مانچسٹر جانا تھا۔ اب امارات ایئر لائنز نے پاکستان سے اپنے تمام فلائٹ آپریشنز بند کر دیئے ہیں۔ میں نہیں جانتا کہ اب مجھے کیا کرنا چاہئے۔ میری فیملی میری وجہ سے پریشان ہے۔ بریڈ فورڈ کے ادیب مشتاق اب کھاریاں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ بریڈ فورڈ کے رہائشی افتخار احمد نے، جن کے رشتہ دار پاکستان میں محصور ہو گئے ہیں، دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس لئے زیادہ پریشانی ہے کہ گروپ میں بچے اور بوڑھے بھی ہیں۔

تازہ ترین