• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:سید علی جیلانی۔۔سوئٹزرلینڈ
آج وہ شاپنگ سینٹرز جس میں عورت، مرد، بچے اپنے پسندیدہ کپڑے، جوتے خریدنے آتے تھے ویران پڑے ہیں، ان کو تالے لگے ہوئے ہیں، وہ سڑکیں جو دنیا کی قیمتی گاڑیوں سے بھری ہوتی تھیں آج یہ سڑکیں گاڑیوں کو ترس رہی ہیں، بڑے بڑے ریستوران جو صبح ہوتے ہی بھر جاتے تھے، کھانے، پینے والوں کا رش ہوتا تھا، آج خالی اور بند پڑے ہیں اور اس دن کا انتظار کررہے ہیں کہ کب یہ رونقیں بحال ہوں گی، ائر پورٹ اور ریلوے اسٹیشن کے وہ مناظر جب کوئی اپنے پیارے کو رخصت کرنے یا پھر ان کی واپسی پر ان کو لینے آتا تھا اور ایک خوب صورت منظر ہوتا تھا، کوئی آرہا ہے یا پھر کوئی جارہا ہے، آج یہ ریلوے اسٹیشنز اور ائر پورٹس لوگوں سے خالی ہیں، کلب، ڈسکوز، بار، کافی ہائوس سب بند پڑے ہیں، جمعہ کی نماز میں تمام مسلمان ایک جگہ یکجا ہوتے تھے، گلے ملتے تھے، ایک دوسرے کا احوال پوچھتے تھے، آج گھر بیٹھے ہر مسلمان یہ سوچ رہا ہے کب مسجدوں کی رونق دوبارہ بحال ہوگی، یہ منظر دنیا کے خوب صورت ملک سوئٹزر لینڈ کا ہے جہاں ہر وقت دنیا سے سیاحوں کی آمدورفت جاری رہتی تھی، آج یہ ملک سیاحوں کو ترس رہا ہے۔ یہ کورونا وائرس دنیا کی رونقیں ویران کرگیا، حکومت کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا گیا ہے، تمام لوگ گھروں میں اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں، یورپ کا سب بڑا کارنیوال جو مارچ میں ہوتا ہے اور پورے یورپ سے لوگ اس کو دیکھنے آتے ہیں، اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا، تمام اسکول19اپریل تک بند کردئیے گئے ہیں، آئس ہاکی کے تمام میچز، فٹبال کے میچز، پاکستانی سفارت خانے میں یوم پاکستان کی تقریب اور دیگر فنکشنز ملتوی کیے جاچکے ہیں۔سوئٹزر لینڈ میں مقیم پاکستانیوں نے تہیہ کیا ہے کہ کوئی بھی اپنا بھائی کسی پریشانی میں مبتلا ہے اس کی ہر ممکن مدد کریں گے اور پاکستان میں اپنے رشتہ دار، دوست اور محلوں میں اگر کوئی غریب ہے اس کے گھر میں راشن بھی ڈلوائیں گے اور ان کی مالی امداد بھی کی جائے گی۔ اللہ تعالیٰ نے توبہ کا دروازہ کھولا ہوا ہے، ہم سب کو چاہیے کہ اپنے گناہوں کی توبہ کریں اور دعا کریں کہ جلد سے جلد انسانی زندگی معمولی پر آجائے اور اس وبائی بیماری سے اللہ تعالیٰ نجات دلائے۔ 
تازہ ترین