مسلم لیگ ن کے صدر و قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے دوران نمود و نمائش کے بغیر خاموشی سے مستحقین کے گھروں میں سامان پہنچائیں، سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ہر چیز چھوڑ کر لوگوں کی مدد میں لگ جائیں۔
شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن میں اجلاس ہوا، جس میں لاہور سے منتخب ہونے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، سابق بلدیاتی نمائندوں اور پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی ہدایات کے مطابق حفاظتی لباس آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے طبی عملے میں تقسیم کیا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے خلاف جہاد میں سب نے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرنا ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، حکومت کی ذمہ داری اس وقت اپوزیشن ادا کر رہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت اپنی ذمہ داریاں انجام دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے اور امدادی رقوم کی فراہمی میں بھی پنجاب حکومت کا کوئی کردار نہیں، امدادی رقوم کو ہجوم کی شکل میں تقسیم کرنے سے کورونا پھیل سکتا ہے۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ اگر بلدیاتی ادارے بحال کر دیے جائیں تو کورونا کے خلاف جنگ میں بڑی مدد مل سکتی ہے، ہم نے ہر مرحلے پر بڑی مثبت اور قابل عمل تجاویز دی ہیں۔ ﷲ تعالیٰ حکمرانوں کو مثبت تجاویز سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی صلاحیت عطا فرمائے۔
شہباز شریف نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت طبی عملے کو حفاظتی لباس اور دیگر سہولیات فراہم کرے کیوں کہ ڈاکٹروں اور طبی عملے میں کورونا وائرس کی بڑھتی ہوئی شرح پریشان کن ہے، یہ صورت حال ان حکومتی دعوؤں کو بے نقاب کرتی ہے کہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کو حفاظتی لباس فراہم کردیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے ناکام ہو چکی ہے اور ٹائیگر فورس کاتماشہ ختم ہونا چاہیے۔