• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا خدشات: 3 لاکھ برطانوی شہریوں نے سگریٹ نوشی ترک کردی

برطانیہ میں تین لاکھ افراد نے کورونا وائرس لاحق ہونے کے خدشات کے پیش نظر سگریٹ نوشی ترک کردی ہے، حالانکہ یہ متضاد شواہد بھی سامنے آرہے ہیں کہ نکوٹین کورونا وائرس سے بچانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

 اس سلسلے میں ماہرین نے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے متاثر اور ہلاک ہونے والوں میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ 

البتہ سگریٹ نوشی ترک کرنے کے حوالے سے برطانیہ کی ایک بڑی مارکیٹ ریسرچ کرنے والی کمپنی یو گورنمنٹ سروے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران کمپنی نے 1004 افراد سے سگریٹ نوشی کے حوالے سے سروے کیا، تو ان میں سے دو فیصد نے بتایا کہ انہوں نے اب سگریٹ نوشی ترک کردی ہے۔

 اسکے علاوہ پانچ لاکھ سے زیادہ افراد کا کہنا تھا کہ وہ اسے چھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں، جبکہ 24 لاکھ افراد نے بتایا کہ انہوں نے سگریٹ نوشی میں خاطر خواہ کمی کی ہے، جبکہ ایک بڑی تعداد جوکہ برطانیہ میں سگریٹ نوشوں کی مجموعی تعداد کا 27 فیصد ہے، ان کا کہنا تھا کہ زیادہ امکان یہی ہے کہ وہ بھی سگریٹ نوشی ترک کردینگے۔ 

واضح رہے کہ برطانیہ، چین، امریکا، جنوبی کوریا، فرانس اور دیگر ممالک میں کی جانے والی تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ سگریٹ نوشی کرنے والوں پر کورونا وائرس کے اتنے خطرناک اور مہلک اثرات مرتب نہیں ہوئے جتنا کہ ان افراد پر ہوئے جو کہ سگریٹ نوشی نہیں کرتے تھے۔

تحقیق میں یہ بات بھی سائنس دانوں کو عجیب سی لگی کہ کورونا وائرس سے ہونے والی اموات میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد بہت کم تھی۔ حالانکہ سب جانتے ہیں کہ سگریٹ نوشی سے پھیپھڑے اور نظام تنفس بری طرح متاثر ہوتا ہے اور کورونا وائرس سے بھی سب سے زیادہ اسی نظام کو نقصان پہنچتا ہے۔

تازہ ترین