• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے نوجوان کرکٹرز کو لاک ڈاؤن میں رمضان کرکٹ کی یاد ستانے لگی ، روحیل نذیر ، حیدر علی اور محمد حریرہ کا کہنا ہے کہ نائٹ کرکٹ کو بہت مس کر رہے ہیں ۔

قومی انڈر 19 کرکٹرز نے کہا کہ وہ اس سال نائٹ کرکٹ کو بہت مس کر رہے ہیں، کیونکہ رمضان کی راتوں میں مخصوص ٹیپ بال کرکٹ ہماری گلیوں کی پہچان ہے۔

انڈر 19 کرکٹرز نے بتایا کہ نائٹ میچز میں ٹیپ بال کرکٹ سے ہماری کھیل میں دلچسپی بڑھی ہے۔

روحیل نذیر کے مطابق ٹیپ بال کرکٹ سے بیٹنگ اور بولنگ کے ساتھ کیپنگ میں بھی بہت مدد ملتی ہے، ٹینس بال میں وکٹ کے پاس کھڑے ہونا پڑتا ہے، اس سے گیند کو پکڑنے میں مشکل ہوتی ہے اور بہت توجہ سے کیپنگ کرنا پڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیپ بال سے جب ہارڈ بال کرکٹ میں آتے ہیں تو پریشر میں پرفارم کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔

حیدر علی کا کہنا تھا کہ رمضان کی راتوں میں مخصوص ٹیپ بال کرکٹ سے چھکے اور چوکے مارنے کے علاوہ گراؤنڈ اسٹروکس کھیلنے کی عادت بنی، فٹ ورک بہتر بنانے میں ٹینس بال کرکٹ سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔

محمد حریرہ کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ میں رمضان کرکٹ کے ٹورنامنٹس بہت سنسنی خیز ہوتے ہیں، کراوڈ کی ایک بہت بڑی تعداد نائٹ کرکٹ پر موجود ہوتی ہے، ہر میچ میں پرفارمنس دینا پڑتی ہے تاہم اب لاک ڈاون کی وجہ سے سب کچھ ختم ہوچکا ہے۔

قومی کرکٹرز نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے باعث گھروں میں پریکٹس کرکے خود کو کھیل سے جوڑ رکھا ہے۔

تازہ ترین