• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے آجکل قدرتی وسائل اور ماحولیات سے متعلق شعبہ جات کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے کیونکہ فارمنگ سےمینوفیکچرنگ تک تمام شعبوں کے لیے یہ اہم ترین ضرورت ہیں۔ اگر آپ بھی اپنے سیارے (زمین ) کے لیے کچھ کرنے کے خواہشمند ہیں اور چاہتے ہیں کہ آپ کا غور وفکر اور تحقیق کائنات میں مثبت تبدیلیوں کا باعث بنے تو شعبہ ماحولیات آپ کے لیے بہترین ہوسکتا ہے۔ معاشی ماہرین کی جانب سے ’’شعبہ ماحولیات،، کومستقبل کا اہم ترین شعبہ قرار دیا جارہا ہے، یہی وجہ ہے کہ امریکا سمیت دنیا کے دیگر تمام ممالک میں 2010ء کے بعد گرین جابز(Green Jobs)کا تناسب تیزی سے بڑھا ہے۔ شعبہ ماحولیات کی ترقی کے حوالے سے دنیا بھر میں پیش رفت کاسلسلہ آج بھی جاری ہے، اس کی اہم مثال اقوام متحدہ کے ایجنڈا برائے پائیدار ترقی 2030ء میں اس شعبے سے متعلق مختلف اہداف کا شامل ہونا ہے۔ 

یہی نہیں، گزشتہ چند سال قبل امریکا کے بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس کی جانب سے مستقبل میں اس شعبے سے وابستہ مختلف شعبہ جات میں تنخواہوںمیں کئی گنا اضافہ کی پیشن گوئی بھی کی گئی ہے جیسے کہ ماحولیاتی سائنس اور پروٹیکشن ٹیکنیشن 9فیصد، ماحولیاتی سائنسدان11ف یصد، زرعی انجینئر4 فیصد، ماحولیاتی انجینئر12 فیصد۔ یہ اعداد وشمار ظاہر کرتے ہیں کہ آئندہ چند برسوں میں اس شعبے سے وابستہ افراد کی تنخواہ میں کئی گنا اضافہ متوقع ہے۔ اس سے پہلے کہ ہم ماحولیاتی سائنس اور اس سے متعلقہ اہم شعبہ جات کا ذکر کریں ہم سب کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ماحولیاتی سائنس دراصل ہے کیا ؟

ماحولیاتی سائنس

یہ سائنس کا ایک کثیرالجہتی شعبہ ہے، جس کا تعلق بائیولوجیکل، فزیکل ، سوشل اور کیمیکل دائرہ کار سے ہے۔ ان کثیر المطالعہ خصوصیات کی بناء پراس شاخ کو بین الکلیاتی فیلڈ بھی کہا جاتا ہے یعنی مختلف کلیات جیسے کہ کیمسٹری ، بائیولوجی اور جیالوجی کی معلومات و خیالات اس مطالعے میں شامل کیے جاتے ہیں۔ 

دوسری جانب یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ ماحولیاتی سائنس دراصل قدرتی دنیا سے متعلق تعلقات کے مطالعے پر توجہ مرکوز کرتی ہے جبکہ اس میں حیاتیات کا ماحولیاتی نظام کے ساتھ تعامل اورمطالعہ بھی شامل ہے۔ مزید برآں اس میں نیچرل سائنس، سوشل سائنس اور سماجیات کا امتزاج ہے اور یہ بڑے پیمانے پر تصورات، مسائل اور موضوعات کا احاطہ کرسکتی ہے۔

ماحولیات کےاہم شعبہ جات

اگر آپ ماحولیاتی سائنس سے متعلقہ شعبہ جات میں کیریئر بنانے کے حوالے سے غور کررہے ہیں تو ذیل میں ان چند مخصوص ملازمتوں کا ذکر کیا جارہا ہے جو مستقبل میں بہتر روزگار کا ذریعہ اور خاطر خواہ آمدنی کا باعث بن سکتی ہیں۔

انوائرنمنٹل سائنس اینڈ پروٹیکشن ٹیکنیشن

قدرتی وسائل کو آلودگی سے پاک رکھنے اور ان وسائل کی حفاظت کے لیےانوائرنمنٹل سائنس اینڈ پروٹیکشن ٹیکنیشن کی ملازمت دنیابھر میں پُرکشش مانی جاتی ہے۔ اگر بات کریں انوائرنمنٹل سائنس اینڈ پروٹیکشن ٹیکنیشن کی ذمہ داریوں کی تو اس میں وہ تمام امور شامل ہیں جن کے تحت قدرتی وسائل کی حفاظت کا عمل یقینی بنایا جاسکے مثلاًپانی اور مٹی کے نمونے اکٹھا کرنا اور ان کاتجزیہ کرنا ، ماحول کی بہتری کے لیےتجزیہ پر مبنی رپورٹس کی تیاری وغیرہ۔ انوائرنمنٹل سائنس اینڈ پروٹیکشن ٹیکنیشن دراصل انتظامی ، سائنسی یا ٹیکنیکل مشاورتی فرمز یا پھر سرکاری ایجنسیوں کے ملازم ہوتے ہیں، جو عام طور پر ماحولیاتی سائنس یا اس متعلقہ شعبوں میں کم ازکم ایسویسی ایٹ ڈگری رکھتے ہیں۔

زرعی انجینئر

امریکا کے بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس کے جاری اعداد وشمار میں زرعی انجینئر کی تنخواہوں میں 2024ء تک موجودہ تنخواہ سے 8فیصداضافے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔ زرعی انجینئر، زرعی عمل کے لیے ایک پوراسسٹم ترتیب دیتا ہے، ساتھ ہی مشینوں اور ان تمام آلات کو بھی ڈیزائن کرتا ہے جو زرعی عمل کے دوران استعمال ہوتی ہیں۔ 

اس دوران مشینوں اور کاریگروں کو درپیش تمام مشکلات کا حل ایک زرعی انجینئر کے پاس ہوتا ہے۔ وہ کاشتکاری کے عمل کو بڑھانے کے لیے میکینکل، الیکٹریکل، کمپیوٹر اور انوائرمینٹل انجینئرنگ کے اصولوں پر عمل کرتا ہے۔ ان تمام بنیادی کاموں کے لیے زرعی انجینئر کوکم ازکم بیچلر یا پھر بائیو لوجیکل انجینئرنگ اور ایگریکلچر میں ماسٹر ڈگری کا حامل ہونا ضروری ہے۔

ماحولیاتی سائنسدان

اس وقت دنیا ماحولیاتی تبدیلیوں اور ان سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے سر جوڑ کربیٹھی ہے، ایسے میں ماحولیاتی سائنسدان وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ یہی نہیں، ایک مختلف پیشہ ہونے کی وجہ سے اس ملازمت کی مانگ دنیا بھر میں موجود ہے۔ ایک ماحولیاتی سائنسدان ، قدرتی وسائل اور عوام کی صحت کو تحفظ فراہم کرنے میں مہارت رکھتا ہے۔ اس کے فرائض میں ماحولیات سے متعلق کیے جانے والے سروے کے لیےاعداد وشمار کا حصول، مٹی، پانی اور ہوا کے نمونےاکٹھے کرنا اور انھیں جانچنا شامل ہے۔ 

دوسری جانب ماحول کو درپیش خطرات سے سرکاری تنظیمو ں اور کاروباری اداروں کو آگاہ کرنے جیسی ذمہ داریاں بھی شامل ہیں۔ ان تمام ذمہ داریوں کو نبھانے کے لیے ایک ماحولیاتی سائنسدان کا کم ازکم انوائرنمنٹل سائنس ، کیمسٹری یا بائیو لوجی جیسے شعبوں میں بیچلر ڈگری کا حامل ہونا ضروری ہے۔

تازہ ترین