• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایمرجنسی سروسز میں "سمارٹ او پی ڈیز " شروع کرنے کی تجویز

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے سے متعلق فیصلہ جاتی امور کا جائزہ لینے کیلئے سیکرٹری صحت بلوچستان دوستین خان جمالدینی کی زیر صدارت طبی ماہرین اور محکمہ صحت کے انتظامی افسران کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر سلیم ابڑو ایم ایس سول اسپتال کوئٹہ ڈاکٹر فضل الرحمنٰ بگٹی پروفیسرباقی درانی پروفسر غلام رسول پروفیسر جلال خان اچکزئی پروفیسر شعیب قریشی پروفیسر ندیم صمدہ ڈی ایم ایس سول اسپتال کوئٹہ ڈاکٹر جاوید اختر ڈی ایم ایس بی ایم سی ڈاکٹر رشید جمالی ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر رحیم سمیت دیگر ماہرین طبی پروفیسرز و ڈاکٹر صاحبان نے شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال، طبی سہولیات اور وباء کے پھیلاو کے ممکنہ غیر معمولی صورتحال کے تناظر میں دستیاب طبی وسائل اور ڈھانچے کا جائزہ لیا گیا، طبی ماہرین کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ لاک ڈاون میں نرمی کے باعث کورونا وائرس کے پھیلاو کا تناسب سنگین حد تک چلا گیا ہے، ایسی تشویشناک صورتحال میں سابق معمول کے مطابق او پی ڈیز کا اجراء دستیاب طبی ڈھانچے ڈاکٹرز اور طبی اسٹاف کو شدید متاثر کرسکتا ہے جس سے علاج معالجے پر متعین افرادی قوت ختم ہو جائے گی جبکہ الیکٹیو سرجری یا دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کو وارڈز میں رکھنے کی صورت میں کورونا ایمرجنسی کے لیے خالی کئے گئے بیڈز کی دستیابی ممکن نہیں رہے گی ایسی صورتحال یقینا پریشانی کا باعث بنے گی۔ اجلاس میں ڈاکٹرز اور طبی ماہرین نے عوامی مشکلات کے مدنظر اسپتالوں کے شعبہ حادثات میں جاری ایمرجنسی سروسز میں ہی محدود سطح پر "سمارٹ او پی ڈیز " شروع کرنے کی تجویز دی اور اس ضمن میں اتفاق کیا گیا کہ شعبہ حادثات میں موجود ڈیوٹی افسران کے ہمراہ ہر ڈیپارٹمنٹ کے پوسٹ گریجویٹ اسٹوڈنٹس اور آن کال پروفیسر تعینات کئے جائیں گے جو فرسٹ ایڈ اور علاماتی طبی تشخیص پر ٹریٹمنٹ تجویز کریں گے، جون کے ابتدائی دو تین ہفتوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور گراف فیلٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے او پی ڈیز کو مکمل یا جزوی طور پر کھولنے سے متعلق پھر جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں طبی ماہرین اور ڈاکٹرز نے کورونا وائرس کے غیر معمولی اور تیزی سے پھیلتے تناسب مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو مکمل لاک ڈاون اور کرفیو کے نفاذ کی سفارش کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری صحت بلوچستان دوستین خان جمالدینی نے کورونا وائرس کی ایمرجنسی صورتحال میں طبی ماہرین ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کی مخلصانہ سروسز کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری دنیا اور ملک سمیت بلوچستان کے عوام ایک سنگین صورتحال سے گزر رہے ہیں اس وقت محمکہ صحت اور طبی ماہرین اور اسٹاف عوام کی امنگوں کا محور ہیں ہمیں اپنے حوصلے بلند رکھتے ہوئے عوام کو کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ معمول کی طبی امداد کا عمل بھی جاری رکھنا ہے تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں عوام کے مفاد میں سخت اور غیر معمولی انتظامی فیصلے کرنے ہیں خوشی ہے کہ ڈاکٹرز طبی ماہرین اور پیرا میڈیکس پوری دلجوئی سے پیشہ ورانہ فرائض کی بجا آواری میں مصروف عمل ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو نے کہا کہ بلوچستان کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس روز اول سے ہی کورونا وائرس کی اس عالمی وباء سے دلیری کے ساتھ نبرد آزما ہیں اور ابتدائی مشکل ترین حالات سے لیکر ابتک ہمارے عزائم و حوصلے بلند ہیں جیسا کہ پاک فوج ملکہ سرحدوں کی حفاظت اور دشمن کے خلاف نبرد آزما ہے اس ہی طرح ڈاکٹرز اور طبی اسٹاف کورونا وائرس جیسے ان دیکھے دشمن سے فرنٹ لائن پر جنگ لڑ رہے ہیں ڈاکٹرز اپنی سروس کے بنیادی حلف کے پاسدار ہیں اور ہر حالت میں عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی میں پیش پیش ہیں، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس قومی ہیرو ہیں جن کو پوری قوم نے سلوٹ پیش کیا ہے ہم پرعزم ہیں کہ کورونا وائرس کو شکست دیکر عوام کو ایک صحت مند اور ذمہ دار معاشرتی زندگی کی جانب گامزن کرنے میں کامیاب رہیں گے۔
تازہ ترین