• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں اپریل میں کوئی بھی کار تیار نہیں کی جا سکی

لندن ( پی اے ) برٹش کار مینوفیکچرنگ اپریل میں تقریباً بند رہی جب گزشتہ سال اسی مہینہ کے مقابلے میں کاروں کی تیاری 99.7 فیصد کم تھی۔ انڈسٹری کی نمائندہ تنظیم سوسائٹی آف موٹر مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز(ایس ایم ایم ٹی ) کے مطابق یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے کاروں کی تیاری کی سب سے کم تعداد ہے۔ صرف 197 پریمیم اور لگژری سپورٹس کاریں فیکٹری لائنز سے گزریں جن میں سے 45 برطانوی کسٹمرز کو بھجوا دی گئیں۔ اس کے برخلاف بعض پلانٹس پر ہیلتھ ورکرز کیلئے 711495 ذاتی حفاظتی آلات کی تیاری پر توجہ مرکوز کی گئی۔ایس ایم ایم ٹی کے چیف ایگزیکٹیو مائک ہیوس کے مطابق یہ اعدادوشمار حیران کن نہیں مگر انڈسٹری کو درپیش سخت چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہیں۔ 400000 کاروں کی تیاری رک جانے سے برٹش کار انڈسٹری کو ریونیو کی مد میں تقریباً 12.5 بلین پونڈز کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اپریل میں برطانوی پلانٹس پر 830 نئے کار انجن تیار کئے گئے تھے جن میں سے 781 ایکسپورٹ کر دیئے گئے۔ انڈسٹری میں گاڑیوں کی تیاری کی یہ سطح گزشتہ سال کے مقابلے میں 99.5 فیصد کم ہے۔ایس ایم ایم ٹی نے کاریں بنانے والی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ ورکرز کو ذاتی حفاظتی آلات فراہم کئے جانے چاہئیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ نسان کمپنی برطانیہ میں پلانٹس کو سپورٹ کرتی ہے تاہم وائرس کے باعث کار مینوفیکچررز کی ڈیمانڈ میں کمی کی وجہ سے سپین میک لارین میں 1200 ملازمتیں ختم کئے جانے کے بعد احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔
تازہ ترین