• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی صدر کا بائیں بازو کی تنظیم کو دہشت گرد قرار دینے کاعندیہ

نیویارک (عظیم ایم میاں) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ وہ ANTIFA نامی تنظیم کو دہشت گرد تنظیم قرار دیدیں گے۔ تاہم ماہرین قانون نے سوال اُٹھا دیئے ، تنظیم کی 1920ء میں فاشزم کے خلاف بنیاد ڈالی گئی اور نظریاتی طور پر لیفٹ یعنی بائیں بازو کی یہ تنظیم امریکا میں سرگرم ہےاور امریکی حکومت کے خلاف ہے ۔ سیاہ فام شخص کی ہلاکت اور مظاہروں کے پیش نظر صدر ٹرمپ سخت دبائو میں ہیں اور انہوں نے ان مظاہروں لوٹ مار اور بدامنی کا ذمہ دار بائیں بازو کی تنظیم ANTIFA کو قرار دینا شروع کردیا ہے۔ امریکی ریاست منی سوٹا کے گورنر نے الزام عائد کیا کہ ریاست سے باہر کے علاقوں سے بھی لوگ آکر لوٹ مار کررہے ہیں ۔ امریکی قانون کے ماہرین نے صدر ٹرمپ کے اس بیان پر متعدد سوالات اٹھادیئے ہیں کہ کیا صدر ٹرمپ کو اس بات کا اختیار ہے کہ و امریکا میں قائم اور موجود کسی تنظیم کو دہشت گرد قرار دے سکتے ہیں؟ کیونکہ یہ پہلی امریکی تنظیم ہوگی جسے امریکی صدر دہشت گرد قرار دیں گے۔ صدر ٹرمپ کے ناقدین نے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ امریکا میں ’’گورے نسل پرستوں‘‘ کی تنظیموں اور رجحانات میں بھی گزشتہ چند سالوں کے درمیان کئی گنا اضافہ ہوا ہے جو ’’گوری نسل کی برتری‘‘ کیلئے سرگرم ہیں آخر صدر ٹرمپ ایسی انتہا پسند تنظیموں کو بھی دہشت گرد قرار کیوں نہیں دیتے بلکہ صدر ٹرمپ کے مخالف حکومتی ریکارڈ سے یہ ثابت کرتے ہیں کہ صدر ٹرمپ نے نسل پرست گوروں کی انتہا پسندی کی ہمت افزائی کی ہے۔
تازہ ترین