لاہور (نمائندہ جنگ)اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت آج ہو گی۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف منگل کے روز نیب میں پیش نہ ہوئے اور تفصیلی جواب جمع کرادیا تاہم نیب کی ٹیم نے گرفتاری کیلئے گھر پر چھاپہ مارا لیکن شہباز شریف نیب کے ہاتھ نہ لگے۔
بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے لاہور میں انکی ماڈل ٹائون کی رہائشگاہ پہنچنے والی نیب کی ٹیم انکی عدم موجودگی کے باعث وہاں سے واپس روانہ ہوگئی۔
نیب نے شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کے کیس میں گزشتہ روز ذاتی حیثیت میں تفتیش کیلئے طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے جس کے بعد نیب کی ٹیم پولیس کے ہمراہ ان کے گھر پہنچی تھی۔
نیب اہلکاروں کے شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے ان کی رہائشگاہ پہنچنے کی اطلاعات پر مسلم لیگ (ن) کے مرکزی و صوبائی رہنما اور کارکنان بھی ماڈل ٹائون پہنچ گئے۔
پولیس کی بھاری نفری نے کارکنوں کو شہباز شریف کی رہائشگاہ سے دور ہی آگے بڑھنے سے روکدیا جس پر کارکنوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیدیا اور حکومت اور پولیس کیخلاف نعرے بازی کی۔
نیب کی ٹیم ایک گھنٹہ تک شہباز شریف کے گھر پر موجود رہی۔ شہباز شریف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب کے طلبی کے نوٹس پر پیش نہ ہوئے تاہم انہوں نے اپنے نمائندے کے ذریعے جوابات بھجوائے۔
شہباز شریف کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ وہ 69 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں اور کینسر کے مریض بھی ہیں جبکہ لاہور سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس بھی پھیل رہی ہے۔
کورونا خدشات کے باعث میں پیش نہیں ہوسکتا، نیب نے اپنی جو تحقیقات کرنی ہیں تو مجھ سے ویڈیو لنک اور اسکائپ کے ذریعے نیب جواب لے سکتا ہے ۔
نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے شہباز شریف کے جواب کا تفصیل سے جائزہ لینے کے بعد اجلاس منعقد کیا جس میں تمام تر صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
بعد ازاں نیب کی ٹیم پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ شہباز شریف کی ماڈل ٹائون میں واقع رہائشگاہ96ایچ پر پہنچ گئی تاہم سکیورٹی گاررڈز کی جانب سے مرکزی دروازے کو بند رکھا گیا ۔
متعلقہ پولیس اسٹیشن سے پولیس کی بھاری نفری اور اینٹی رائیڈ فورس کے دستے بھی ماڈل ٹائون پہنچ گئے جنہوں نے شہباز شریف کی رہائشگاہ کی طرف آنے والے راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا ۔