• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیلجئین حکومت نے عالمی وبا کورونا کے سبب ملک میں لگائے جانے والے لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کے تیسرے مرحلے کا اعلان کردیا ۔

وزیراعظم صوفی ولیمز نے مختلف سیاسی جماعتوں پر مشتمل نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔

لاک ڈاؤن ختم کرنے کا یہ آخری مرحلہ بھی کئی ذیلی مراحل پر مشتمل ہوگا۔ اس مرحلے میں آئندہ پیر 8 جون سے بیلجیئم بھر میں ہوٹل، بار ریسٹورنٹ اور فٹنس کلب کھولے جا سکیں گے لیکن یہاں ڈیڑھ میٹر کے حفاظتی فاصلے کو یقینی بنانا ہوگا ۔ مساجد بھی کھلیں گی لیکن بڑی سے بڑی مسجد میں بھی سو سے زیادہ نمازی نہیں ہونگے۔

مساجد میں نماز کی ادائیگی کے حوالے سے اماموں کی ایگزیکٹو کونسل نے علیحدہ سے ہدایات جاری کی ہیں، 15 جون سے بین الاقوامی سرحدیں کھل جائیں گی۔

جرمنی اور نیدرلینڈز کی سرحدوں پر کچھ مشکل نہیں لیکن فرانس کے ساتھ معاملات پر گفتگو جاری ہے۔ لاک ڈاؤن ختم کرنے کے اس تیسرے مرحلے کے آخری ذیلی حصے میں یکم جولائی کو سینما،امیوزمنٹ پارکس اور سرکس وغیرہ بھی کھل جائیں گے۔

شادی ہال بھی اپنا کاروبار کر سکیں گے لیکن وہاں 50 افراد سے زائد نہ ہوں، اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم صوفی ولیمز نے کہا کہ بیلجیئم میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے تقریبا تین ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کے خاتمے کے مراحل قریب ہیں لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ ہم جو چاہیں پہلے کی طرح کرتے پھریں۔

اسی دوران انہوں نے شہریوں کو خبردار کیا کہ وائرس کا پھیلاؤ ختم ہوا ہے مگر وائرس ختم نہیں ہوا اور یہ پہلے ہی کی طرح اب بھی موت کا سبب بن سکتا ہے۔

 انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ اس مرحلے کے دوران حفاظت کیلئے 6 بڑے اصولوں کا خیال رکھیں۔

1:  ذاتی صفائی کا خیال رکھیں، اس دوران مسلسل ہاتھ دھوئیں، ماسک پہنیں اور چھینکنے کیلئے اپنی کہنی کا اندرونی حصہ استعمال کریں۔

2: کسی بھی طرح کے اکٹھ کیلئے اوپن ائیر استعمال کریں لیکن اگر ایسا ممکن نہ ہو تو استعمال کی جگہ کافی ہوادار ہو۔

3:  اکٹھ کے دوران رسک گروپ میں شامل 65 سال سے زائد عمر افراد ، بیماروں یا کم سن بچوں سے ملنے کے بار ے میں احتیاط کریں۔

4:  اپنے گھر کے افراد کے علاوہ کسی بھی طرح کے میل جول میں حفاظتی فاصلہ برقرار رکھیں ۔

5: شہری ہفتے میں اپنے حلقہ احباب میں شامل لوگوں کے علاوہ صرف 10 افراد سے ملاقات کریں، اگر کسی اور سے ملنا ہو تو اس ہفتے سے آئندہ آنے والے ہفتے میں ملیں۔

6:  کوئی بھی اکٹھ چاہے وہ اندرون مکان ہو یا باہر ، وہ بھی 10 افراد سے زائد نہ ہو۔

اس صورتحال پر کئی سیکٹرز نے تشویش ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ معاملات اور قوانین زیادہ واضح ہونے چاہئیں۔

 ٹریڈ یونینز نے بھی حکومتی ہدایات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے حکومتی درجہ کم ہونے کے سبب مزدوروں کی حفاظت کے حوالے سے غیر محتاط رویہ اپنا سکتے ہیں ۔

تازہ ترین