• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لگتا ہے عدالتی فیصلے پر عمل کرنا حکومتی ترجیحات میں ہی شامل نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی ختم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سیکرٹری ماحولیاتی تبدیلی ، سیکرٹری انسانی حقوق ، چیئرمین سی ڈی اے اور ڈی جی انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کو 13جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔

دوران سماعت عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ لگتا ہے عدالتی فیصلے پر عمل کرنا حکومتی ترجیحات میں ہی شامل نہیں۔ جس مزدور نے اسلام آباد کو بنایا اس کیلئے اس شہر میں کچھ نہیں، صرف طاقتور کیلئے کام کیا جاتا ہے،ہفتہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کے فیصلے پر عمل درآمد کیس کی سماعت کی۔

وزارت ماحولیاتی تبدیلی اور وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ وفاقی حکومت اور سی ڈی اے کا ماحول کو صاف رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں،چیف جسٹس نے سی ڈی اے کے نمائندہ سے کہا کہ وائلڈ لائف کیلئے مختص پنا گاہیں کیوں ختم کیں؟

آپ نے اللہ کو جواب نہیں دینا ؟ ماسٹر پلان میں کمزور طبقے کیلئے کون سا سیکٹر بنا؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جس مزدور نے اس شہر کو بنایا اس کیلئے اس شہر میں کچھ نہیں۔

سی ڈی اے کو پلاٹس کی الاٹمنٹ سے روکا تھا ، بتایا جائے اب تک کتنے پلاٹ الاٹ ہوئے؟۔

تازہ ترین