• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا کے نام نہاد ماہرین فلکیات اور سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ قدیم تہذیب کے متنازع ’مایا‘ کلینڈر کے مطابق دنیا رواں ماہ 21 جون کو ختم ہوجائے گی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مایا تہذیب کے رہ جانے والے ایک متنازع کلینڈر میں 8 سال قبل دعویٰ کیا گیا تھا کہ 21 دسمبر 2012 کو قیامت آنے والی ہے، اس کا مطلب سال 2012 نہیں بلکہ 2020 تھا۔

اس کلینڈر کی رو سے اگر دیکھا جائے تو آئندہ ہفتہ یعنی 21 جون دنیا کا آخری دن ہوگا اس کے بعد سب کچھ ختم ہوجائے گا۔

برطانوی میڈیا میں ٹوئٹر پر جاری ہونے والی افواہوں سے متعلق شائع رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ قدیم مایا تہذیب کے کیلنڈر کے مطابق آئندہ ہفتے قیامت آنے والی ہے۔

ماہرین فلکیات اور سائنسدانوں نے جارجین، جولین اور مایا تہذیب کے کلینڈر کا موازنہ کرکے اس بات کا اندازہ لگایا ہے کہ قدیم مایا کلینڈر کے مطابق دنیا کے خاتمے کی اصل تاریخ 21 جون 2020 ہے۔

سازشی تھیوری پر یقین رکھنے والے سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ 21 دسمبر 2012 میں دنیا کے خاتمے کی پیش گوئی ٹھیک تھی کیوں کہ مایا کلینڈر کا جارجین اور جولین کیلنڈر سے موازنہ کیا جائے تو وہ سال 2012 نہیں بلکہ 2020 بنتا ہے۔

اسی طرح کا ایک سازشی نظریہ 2012 میں بھی سامنے آیا تھا تاہم مایا تہذیب کا مطالعہ کرنے والے ماہرین نے اس وقت کہا تھا کہ کیلنڈر کے خاتمے کا مطلب دنیا کا خاتمہ نہیں بلکہ پرانے دور کا خاتمہ ہے۔

اس سازشی نظریے کے 8 سال بعد اب ایک بار پھر ایسا ہی نظریہ یورپ اور امریکی ممالک کے سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل رہا ہے۔

واضح رہے کہ یہ سازشی نظریہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب دنیا کو عالمی وبا کورونا، زلزلے، سیلاب، ٹڈی دل کے حملے، نسلی تعصب کے خاتمے کے خلاف پرتشدد مظاہروں نے اپنی لیپٹ میں لیا ہوا ہے۔

تازہ ترین