• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برآمدات 2018ء سے بھی کم سطح پر آ گئیں، حکام وزارتِ تجارت

وزارتِ تجارت کے حکام کا کہنا ہے کہ 2 سال میں برآمدات 2018ء سے بھی کم سطح پر آ گئیں، حکومت 2 سال میں درآمدات اور تجارتی خسارے میں بڑی کمی لانے میں کامیاب رہی ہے۔

وزراتِ تجارت کے حکام کاکہنا ہے کہ درآمدات میں کمی سے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں خاطر خواہ کمی ہوئی،حکومت کا تجارتی پالیسی کے تحت برآمدات 46 ارب ڈالرز تک لے جانے کا پلان ہے۔

حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے برآمدات کا ہدف 22 ارب 71 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز مقرر کر دیا ہے۔

رواں مالی سال بھی برآمدات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے، رواں مالی سال برآمدات کا ہدف 26 ارب 18 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز مقرر تھا۔

اس سال برآمدات 21 ارب ڈالرز رہنے کا امکان ہے، آئندہ مالی سال کے لیے درآمدات کا ہدف 42 ارب 41 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز مقرر ہے۔

رواں مالی سال درآمدات کا تخمینہ 41 ارب 94 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ہے، آئندہ مالی سال کے لیے تجارتی خسارے کا ہدف 19 ارب 69 کروڑ 80 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:

کورونا سے برآمدات متاثر، ایک ماہ میں 8.5 فیصد کمی ریکارڈ

نئے مالی سال کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 4 ارب 44 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا ہے، رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب 88 کروڑ 20 لاکھ رہنے کا امکان ہے۔

وزارتِ تجارت کے حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ نئی 5 سالہ (25-2020ء) تجارتی پالیسی آخری مراحل میں ہے، نئی تجارتی پالیسی کے تحت 2025ء تک برآمدات 46 ارب ڈالر تک لے جانے کا پلان ہے۔

تازہ ترین