اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے غیر ملکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس میں ملوث ملزمان کی بریت کا فیصلہ معطل کرنے سے متعلق سندھ حکومت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔
جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ بریت کے حکم کو ٹھوس وجہ کے بغیر کیسے معطل کیا جاسکتا ہے، فیصلے میں کوئی سقم ہو تب ہی معطل ہو سکتا ہے،حکومت چاہے تو ایم پی او میں توسیع کر سکتی ہے، جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے ملزمان کو ایک عدالت نے بری کیا ہے، ملزمان کی بریت کے بعد آپ ان کو کیسے دہشت گرد کہہ سکتے ہیں ؟
پیر کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے غیر ملکی صحافی ڈینئل پرل قتل کے ملزمان کی بریت سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلہ کیخلاف سندھ حکومت کی جانب سے دائر اپیل پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نے دلائل دیئے کہ انکے موکلین (موکلوں) نے 18 سال سے سورج نہیں دیکھا۔
سماعت کے دوران سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف اپنایا کہ ملزمان بین الااقوامی دہشت گرد ہیں، ملزمان کو مینٹی ننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے تحت رکھا گیا ہے۔