• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی (اسٹاف رپورٹر )بلدیہ وسطی نے 7,99,10,66,025کا بجٹ پیش کردیا کسی قسم کانیا ٹیکس متعارف نہیں کرایا گیا۔آمدنی کا تخمینہ 7,99,10.66,025روپے، جبکہ ممکنہ اخراجات کا تخمینہ 7,99,00,01,000 روپے لگایا گیااس موقع پر چیئرمین بلدیہ وسطی نے کہا کہ بلدیہ وسطی عوامی خدمت کا ادارہ ہے جو کہ سندھ گورنمنٹ کی جانب سے دیئے جانے والے OZT شیئر کے ساتھ ساتھ بلدیہ وسطی کے اپنے ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے چلتا ہے انہوں مذید کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ozt کی مد میں اضافہ نہ کرنا اور فنڈ کی کمی کے باعث اور حکومت سندھ سے موصولہ رقم سے بامشکل تنخواہوں کی ادائیگی، پیٹرول،ڈیزل اور غیر ترقیاتی امور کی ادائیگی بامشکل سے ہو پاتی ہے۔لیکن پھر بھی ہم نے ملازمین کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے پچھلے دو سال پہلے کی اضافی تنخواہ جوکہ ہم ozt فنڈ میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے نہیں دے پاررہے تھے اپنے ڈسٹرکٹ کی از خود آمدنی جوکہ بہت محدود ہے اسکو ozt فنڈ میں شامل کرکے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جو کہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے۔

تازہ ترین