• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری آج یا کل کرنے کی بات نہیں ہوئی، شبلی فراز


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی ساکھ بحال کرنا چاہتے ہیں روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری آج یا کل کرنے کی بات نہیں ہوئی۔

ماہر اجناس شمس الاسلام خان نے کہا کہ چینی اور آٹا بحران کی تحقیقاتی رپورٹوں پر کوئی ایکشن نہ ہونے کی وجہ سے قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں،ماہر معیشت خرم شہزاد نے کہا کہ ٹڈی دل کے حملے کی وجہ سے گندم کی فصل پر 15فیصد نقصان ہواہے۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ حکومت نے چینی بحران کی تحقیقات کروائیں مگر چینی کی قیمتوں میں کمی نہیں آئی بلکہ حکومت خود مہنگی چینی خرید کراس پر سبسڈی دے رہی ہے اورشوگر ملز مالکان کو فائدہ پہنچارہی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان میں مافیاؤں کی جڑیں بہت دور تک پھیلی ہوئی ہیں، شوگرکمیشن رپورٹ پرایکشن سے بہت واضح فرق پڑے گا۔

ہم چاہتے ہیں کہ ادارے اپنا کام کریں تاکہ اشیاء کی قیمتیں کم ہوں، گندم کی خریداری 95فیصد مکمل ہوگئی ہے، ضرورت پڑنے پر گندم درآمد بھی کی جاسکتی ہے، عالمی مارکیٹ میں گندم کی قیمت زیادہ ہے ،ہم نے سپورٹ پرائس رکھی ہے تو یہاں اسمگلنگ کے چانسز بھی زیادہ ہیں، چینی اور آٹے کی غیرقانونی منتقلی روکنا حکومت کیلئے چیلنج ہے،افغانستان اسمگلنگ روکنے کیلئے کسٹمز کو الرٹ کیا ہوا ہے ۔

پنجاب حکومت کو گندم ریلیز کرنے کیلئے کہہ دیا ہے۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت کی کمٹمنٹ میں کمی نہیں آئی بلکہ زیادہ ہوئی ہے، وزیراعظم عمران خان کی زیرقیادت تمام مشکلات پرقابو پائیں گے، کورونا وائرس کے دوران بھی کہیں اشیائے خورد و نوش کی قلت نہیں ہوئی، ترقی یافتہ ممالک جہاں مافیاز نہیں وہاں بھی چیزوں کی قلت پیدا ہوئی، ہمارا کلچر کسی سزا و جزا کا قائل نہیں رہا اس کی وجہ سے مافیاز مضبوط ہوئیں، اداروں کو مضبوط کرنا اور میکنزم بہتر بنانا ہیں تاکہ چیزیں کنٹرول میں آئیں۔

مافیازکے خلاف ہم آئینی و قانونی اقدامات اٹھائیں گے، ہمارے عزم میں کسی قسم کی کمی نہیں آئی چیزیں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا۔ شبلی فراز نے کہا کہ پی آئی اے کے حادثوں پر ہم نے خود فارنزک کروایا ہے،اداروں کو بہتر بنانے کیلئے ہر چیز سامنے لارہے ہیں، پائلٹس کے جعلی لائسنسز کا معاملہ سامنے لانے پر معذرت خواہ نہیں ہیں، یہ ایسا ایشو تھا جسے چھپایا نہیں جاسکتا تھا، میں خود ایئرفورس اور کمرشل لائسنس ہولڈر پائلٹ ہوں، پاکستان کے پائلٹ سب سے بہترین ہوتے تھے اب بھی ہیں۔

سول ایوی ایشن کی طرف سے لائسنس کا مسئلہ ہوا ہے، لائسنس جاری کرنے کیلئے سول ایوی ایشن کے میکنزم صحیح نہیں تھے ، حکومت نے آڈٹ کروالیا ہے میکنزم درست کریں گے، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی ساکھ بحال کرنا چاہتے ہیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کابینہ میں پی آئی اے کی ملکیت روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری آج یا کل کرنے کی بات نہیں ہوئی۔

تازہ ترین