• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدلیہ کیخلاف توہین آمیز ویڈیو کیس، آغا افتخار کی معافی مسترد، توہین عدالت کا نوٹس

عدلیہ کیخلاف توہین آمیز ویڈیو کیس، آغا افتخار کی معافی مسترد، توہین عدالت کا نوٹس


اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جان سے مارنے کی دھمکیوں اور دیگر ججز کیخلاف توہین آمیز ویڈیو ازخود نوٹس کیس میں ملزم آغاافتخار الدین مرزا کا غیر مشروط معافی نامہ مسترد کر تے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے اور ایف آئی اے کو آئندہ سماعت پر ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ جب شعلہ بیانی کررہے تھے اس وقت دل کی دھڑکن کیوں نہیں رکی، چھ ماہ کیلئے ملزم کو جیل بھیج دیتے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے سخت برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ممبر پر بیٹھ کر عدلیہ کیخلاف جو زبان استعمال کی گئی وہ گلیوں ، چوراہوں میں بھی استعمال نہیں کی جاتی ، ملزم اگر دل کا مریض ہے تو اسے ایسی گفتگو کرنے سے پہلے سوچنا چاہئے تھا ، سپریم کورٹ کے نوٹس لینے کے بعد تو بڑے بڑوں کو چکر آنا شروع ہو جاتے ہیں۔

جمعرات کو چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے آغاز افتخار الدین مرزا کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

تازہ ترین