• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آڈیو لیک، اشتہاری ایجنسی سے کمیشن طے کرنے الزام، وزیراعلیٰ پختونخوا نے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کو برطرف کردیا

آڈیو لیک، وزیراعلیٰ پختونخوا نے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کو برطرف کردیا


پشاور(نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ سیل) خیبرپختونخوا حکومت نے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کو اشتہارات میں مبینہ کرپشن کے الزامات کے تحت فوری طورپر انکے عہدے سے ہٹاکر وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے بلدیات و دہی ترقی کامران بنگش کو مشیر اطلاعات کا اضافی عہدہ تفویض کردیا ہے۔

صوبائی حکومت نے یہ انتہائی اقدام منظر عام پر آنے والی ایک ایسی آڈیو ٹیپ (جو جنگ کے پاس محفوظ ہے ) کی روشنی میں اٹھایا ہے جس میں وزیر اعلیٰ کے سابق مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر ایک اشتہاری ایجنسی کے مالک کے ساتھ مبینہ طورپر الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا پر سرکاری اشتہاری مہم میں کمیشن اور پرسینٹیج سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ 

وزیر اعلیٰ نے اپنے مشیر برائے اطلاعات سے متعلق کمیشن کے الزامات پر مشتمل مبینہ آڈیو ٹیپ منظر عام پر آنے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کے حقائق سامنے لانے کیلئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ 

سرکاری ذرائع کے مطابق اجمل وزیر کے خلاف اس اہم کاروائی سے قبل وزیر اعظم عمران خان کو مبینہ طورپر تمام ثبوت فراہم کئے گئے جسکےبعد انہوں نے اجمل وزیر کو مشیر اطلاعات کے عہدے سے ہٹانے کی باقاعدہ منظوری دی۔ 

ذرائع کے مطابق یہ کارروائی وزیراعظم عمران کی منظوری سے کی گئی ہے جنہوں نے تمام اس حوالے سے تمام ثبوتوں کا جائزہ لینے کے بعد اجمل وزیر کو ان کے عہدے ہٹانے کی منظوری دی۔ جبکہ اجمل وزیر کا کہنا ہے کہ استعفےٰ کی وجوہات ذاتی ہیں، اشتہاری ایجنسی سے گفتگو کی جو آڈیو ٹیپ سامنے آئی اس میں سیلز ٹیکس سے متعلق بات کی جارہی تھی، ان کیخلاف سازش ہوئی ہے،سازشیوں نے راستہ روکنے کیلئے گھٹیا طریقہ اپنایا ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ مختلف اجلاسوں اور بریفنگ سے من گھڑت آڈیو تیار کرائی گئی ہے۔ 

ہفتے کے روز صوبائی محکمہ انتظامیہ کی جانب سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کے دستخط سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق مشیر اطلاعات اجمل وزیر کی بطور مشیر اعلامیے کو ڈی نوٹیفائی کرتے ہوئے انہیں انکی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا ہے۔

سابق مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر اور ایم ایس پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ثاقب مسعود کے درمیان ہونے والی مبینہ گفتگو پر مشتمل آڈیو جو مختلف واٹس ایپ گروپوں کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی وائر ل ہوئی میں ابتدا میں سابق مشیر اور اشتہاری ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے درمیان استہارات پر جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس کے حوالے سے بحث ہورہی کہ جی ایس ٹی کس رقم پر کاٹی جارہی ہے۔

آڈیومیں اجمل وزیر جی ایس ٹی سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے اشتہاری ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سےیہ کہتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں کہ آپ نے جی ایس ٹی کا نہیں بلکہ دو فیصد ٹیکس کا ذکر کیاتھا اور یہ بات آپکےساتھ بیٹھ کر طے ہوچکا تھا اشتہاری ایجنسی کے مالک جواب دیتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں کہ دو قسم کے ٹیکس ہوتے ہیں۔ 

ایک جی ایس ٹی اور دوسرا نکم ٹیکس جبکہ دوسرے صوبوں کی نسبت خیبر پختونخوا میں اشتہارات پر جی ایس ٹی 16فیصد ہے جس پر اجمل وزیر جواب دیتے ہیں کہ ہم یہ دیکھیں گے کہ جی ایس ٹی آپ سے اس فوکل امائونٹ پر کاٹی جاری ہے یا کسی اور امائونٹ پر کٹی گئی ہے۔

آڈیو میں یہ بات واضح طورپر سنی جاسکتی کہ اجمل وزیر مبینہ طورپر جی ایس ٹی کاٹنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ جی ایس ٹی کہاں کٹی گئی ہے اور کہتے ہیں کہ اس کو ہم فیکس کرلیں گے ۔ 

تاہم اشتہاری ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سابق مشیر اطلاعات اجمل وزیر کو یقین دہانی کراتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں اگر جی ایس ٹی نہیں کٹی گئی ہے تو ’’میں( مبینہ طورپر)آپ ( اجمل وزیر ) کو دو فیصد کی بجائے دس فیصددوں گا،یہ میں آپکے ساتھ کمٹمنٹ کرتا ہو یقین کریں زیادہ دوں گا‘‘۔

آڈیو میں اجمل وزیر پھر جی ایس ٹی کے مسئلے پر ناراضگی کا اظہار کرتےہوئےپوچھتاہے کہ اچانک یہ جی ایس ٹی والی بات کہاں سے آئی،ہم محکمے سے پوچھیں گے کہ یہ جو پیسے دے رہے ہیں یہ جی ایس ٹی کے ساتھ جائینگے۔ 

اس پر اشتہاری ایجنسی کا سی ای اواجمل وزیر کو مبینہ طورپر تسلی دیتے ہیں کہ رووزانہ کی بنیاد پر رقوم کو ٹیلی کریں گے اور ساتھ پیسوںکا ذکرکرتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں کہ ابھی تک پلان کے مطابق اگلی امائونٹ ساڑھے تین کروڑروپے بنتی ہے اس میں دو کروڑ پندرہ لاکھ ستر ہزار دئیے ہیں۔ 

اس پر اجمل وزیر مبینہ طورپر 12فیصد کے حساب سے پر سنٹیج کے بارے میں دریافت کرتے ہیں جو25لاکھ88ہزار بنتے ہیں جس کے بعد وہ ٹوٹل رقم پر پر سینٹیج دریافت کرتے ہیں ا ور اشتہاری ایجنسی کے سی ای او بتاتے ہیں کہ ٹوٹل رقم پر پرسینٹیج بیالیس لاکھ روپے بنتاہے ۔ادھراجمل وزیر کی سبکدوشی کا باعث بننے والی اشتہاری ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو کی مبینہ ویڈیو پیغام بھی سامنے آگئی ہے ۔

مبینہ ویڈیو پیغام جسکی کاپی جنگ کے پاس محفوظ ہے، میں ایم ایس پرائیویٹ لمیٹیڈ کے سی ای او ثاقب مسعود نے کہا ہے کہ سوشل میڈیامیں میرے اور اجمل وزیر کے بارے میں ایک آڈیو ٹیپ سامنے آئی ہے جس پر مجھے بہت دکھ ہوا آڈیوٹیپ میں جو گفتگو کی گئی ہے معاملہ کچھ یہ نہیں بلکہ کچھ اور تھا ۔

آڈیوبیان کوکٹ کر پیش کیا گیا ہے۔ ثاقب مسعودکا مبینہ طورپر کہناتھا کہ اس میٹنگ میں میرےاور اجمل وزیرجووزیر اعلیٰ کے مشیر تھے کے علاوہ ایک سابق سیکرٹری اطلاعات بھی موجود تھے مسلہ پروڈکشن کے حوالے سے تھا وہ پرسینٹیج کے حساب چلاگیا۔

اجمل وزیر سے آڈیوسنے کےبعد حیات آ باد فیز 5میں تیسرے آدمی کے گھر چلاگیا اپنا موبائل ان کے پاس جمع کرایا ان سے پوچھا کہ آپ نے ایسا کیوں کیا اگر یہ آڈیو مارکیٹ میں آگئی تو میری لائف بربا د ہوجائے تاہم اس شخص کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔   

تازہ ترین