• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرڈی اے افسران کے تبادلے، دو اتھارٹیز کے مختلف احکامات

راولپنڈی ( اپنے نامہ نگار سے ) آرڈی اے کے لینڈ یوز و بلڈنگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ اور پلاننگ میں ایک ہی دن میں دو مختلف اتھارٹیزکی طرف سےجاری احکامات کے تحت گریڈ انیس کے جمشید آفتاب اور گریڈ سترہ کے سمیع اللہ نیازی کے دو مختلف مقامات پر تبادلوں نے ادارے کے افسران و عملہ کو حیرت میں ڈال دیا ہے ، دو مختلف اتھارٹیز کی طرف سے جاری الگ الگ تبادلوں کے احکامات میں سیکرٹری ہائوسنگ نے ان افسران کو لاہور رپورٹ کرنے کی ہدایت کی جبکہ ڈی جی آرڈی اے کی طرف سے جاری احکامات میں ان افسران کو ایڈمن و فنانس ڈائریکٹوریٹ میں رپورٹ کرنے کیلئے کہا گیا ہے ، ان احکامات نے دونوں افسران کو پریشانی میں مبتلا کر دیا کہ وہ اپنے سیکرٹری کی بات مانیں یا پھر اپنے ڈائریکٹر جنرل کے احکامات پر عمل کریں۔ ایک افسر کا کہنا تھا کہ اگر ان کیخلاف کسی قسم کی شکایت ہے تو اس کو سامنے لایا جائے اگر ہمارے خلاف کوئی ایف آئی آر درج ہے تو یہ سرکاری کام کی وجہ سے ہے اور ان پوسٹوں پر جن افسران کو ڈیپوٹیشن پر لایا جا رہا ہے ان کیخلاف اس سے بھی زیادہ سخت کیسز ہیں، 8جولائی کو سیکرٹری ہائوسنگ و فزیکل پلاننگ پنجاب کی طرف سے جاری احکامات میں ڈائریکٹر لینڈ یوز و بلڈنگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ جمشید آفتاب اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ سمیع اللہ نیازی کو ان کی موجودہ سیٹوں سے ہٹا کر فوری طورپر لاہور رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ان دونوں افسران کے تبالوں کے نئے احکامات بھی سامنے آئے ہیں وہ بھی 8جولائی کو ہی ڈائریکٹر ایڈمن و فنانس آرڈی اے کی طرف جاری ہوئے جن میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈی جی آرڈی اے کی منظوری سے جاری ہوئے ہیں جن میں دونوں افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ایڈمن و فنانس ڈائریکٹوریٹ میں رپورٹ کریں، ادھر بعض ذرائع نے بتایا ہے کہ محکمہ لوکل گورنمنٹ کے دو افسران علی عمران وغیرہ کو ڈیپوٹیشن پر لینڈ یوز و بلڈنگ کنٹرول وغیرہ پر لانے کیلئے ریکوزیشن بھجوا دی گئی ہے، آرڈی اے کے بعض حکام کا کہنا ہے کہ سیکرٹری ہائوسنگ و فزیکل پلاننگ کے احکامات واپس لے لئے گئے ہیں ،ڈائریکٹر جنرل آرڈی اے کی طرف سے کئے گئے احکامات ہی آخری ہیں تاہم ڈائریکٹر ایڈمن و فنانس کی طرف سے جاری احکامات میں کہیں بھی سیکرٹری ہائوسنگ و فزیکل پلاننگ پنجاب کی طرف سے جاری احکامات کو واپس لینے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، ترجمان آرڈی اے نے اس بارے میں کسی قسم کا موقف دینے سے معذوری ظاہر کر دی ۔
تازہ ترین