شام کی فضائی حدود میں امریکی لڑاکا ایف 15 طیارے کی جانب سے ایرانی مسافر طیارے کا راستہ روکے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
ایرانی مسافر طیارے کا راستہ روکے جانے پر ایران براڈ کاسٹنگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شام میں ایرانی مسافر طیارے کا راستہ اسرائیلی طیارے نے روکا۔
ایران براڈ کاسٹنگ کے مطابق ایرانی پائلٹ نے ٹکراؤ سے بچنے کے لیے پرواز کی اونچائی تیزی سے کم کی، پرواز کی اونچائی میں تیزی سے کمی کی وجہ سے متعدد مسافر زخمی بھی ہوئے۔
ایران براڈ کاسٹنگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایرانی طیارے کا راستہ روکا جانا اشتعال انگیز اور خطرناک ہے۔
ادھر شامی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی مسافر طیارے کا راستہ ممکنہ طور پر امریکی اتحاد کے طیاروں نے روکا ہے۔
شامی سرکاری میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایرانی طیارے نے تیزی سے اونچائی کم کی، جس کے نتیجے میں متعدد مسافر زخمی ہوئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق تہران سے بیروت جانے والے ایرانی طیارے نے واقعے کے بعدشیڈول کے مطابق پرواز جاری رکھی۔
یہ بھی پڑھیئے: امریکی بمبارطیارے کی ایران کےخلاف پہلی مشن پرواز
دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ کا اس حوالے سے ایک بیان میں کہنا ہے کہ شام میں ایف 15 نے ایرانی مسافر طیارے کا معیاری ویژول انسپیکشن کیا۔
مشرقِ وسطیٰ میں امریکی سینٹرل کمانڈ کا اپنے بیان میں مزید کہنا ہے کہ ایف 15 طیارہ روٹین کے ایئر مشن پر تھا، جس کی جانب سے ایرانی مسافر طیارے سے 1 ہزار میٹر کا محفوظ فاصلہ رکھا گیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کا یہ بھی کہنا ہے کہ طیارے کے مسافر بردار ہونے کی شناخت ہونے پر اسے راستہ دے دیا گیا، یہ پیشہ ورانہ مداخلت بین الاقوامی معیار کے مطابق کی گئی تھی۔