• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب کے مختلف شہروں سے حج کے لیے مکہ مکرمہ آئے ہوئے مقامی و مقیم حجاج کی واپسی شروع ہو گئی۔

حجاج کے قافلے جدہ ایئر پورٹ سے مدینہ، ریاض، دمام، القصیم، ابہا اور جازان روانہ ہوں گے۔

اس سال محدود پیمانے پر فریضۂ حج ادا کیا گیا جس کے لیے حجاج کرام مختلف سعودی شہروں سے 25 پروازوں کے ذریعے مشاعرِ مقدسہ پہنچے تھے۔

اس سے قبل اتوار کو مناسکِ حج کی ادائیگی کے بعد خانہ کعبہ کا الوداعی طواف کیا گیا، حج کے بعد حجاج کرام اپنی اپنی قیام گاہوں پر پہنچے۔

سعودی وزارت مذہبی امور کے مطابق مناسک حج کے آخری مراحل میں حجاج نے تمام احتیاطی تدابیر اور سماجی فاصلے کے ساتھ اتوار کو تینوں جمرات کی رمی کی۔

سعودی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ حج کے دوران کسی حاجی میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی ہے۔

سعودی وزارت صحت کے مطابق حجاج کرام کو طواف زیارہ کے بعد 14 روز تک قرنطینہ اختیار کرنا پڑے گا۔

متعدد حجاج اپنے گھروں پر طے شدہ پروگرام کے مطابق الگ تھلگ رہیں گے جبکہ جو حاجی مکہ کے ہوٹلز میں مقیم تھے وہ ادھر ہی آئسولیشن میں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیئے: حجاج کی واپسی ہفتے سے شروع ہوگی

واضح رہے کہ سعودی عرب میں امسال کورونا وائرس کی وباء کے پیش نظر محدود پیمانے پر حج ادا کیا گیا ہے۔

کورونا وائرس کی وبا کے باعث جہاں محدود پیمانے پر عازمین کو حج بیتِ اللّٰہ کی اجازت دی گئی، وہیں حج کے ارکان کے حوالے سے کئی ایک اقدامات تاریخ کا حصہ بن گئے۔

سعودی حکومت کے فیصلے کے مطابق اسلامی تاریخ میں پہلی بار حج کی نیت سے مکہ مکرمہ میں داخلے کا اہتمام ایک ہی میقات سے کیا گیا۔

تازہ ترین