• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیٹے کا قتل: انصاف کیلئے بوڑھا باپ سپریم کورٹ پہنچ گیا

بیٹے کے قتل کے انصاف کیلئے بوڑھا بابا سپریم کورٹ پہنچ گیا، چیف جسٹس نے کہا یہ بابا جی کون ہیں کیا کیس ہے ان کا ، شہری کے بتانے پر چیف جسٹس نے بزرگ عمر دراز کے مقدمے کا ریکارڈ انسداد دہشتگردی عدالت سے طلب کرلیا۔

بیٹے کے قتل کے انصاف کیلئے بوڑھا بابا سپریم کورٹ رجسٹری پہنچ گیا، کمرے عدالت میں بزرگ آدمی کو دیکھ کے چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بابا جی کون ہیں جس پر بزرگ شہری کانپتے کانپتے کھڑے ہوئے اور عدالت کو بتایا کے میرے بیٹے کو پولیس نے تاوان کیلئے اغوا کرکے قتل کیا ۔

بابا جی نے بتایا کہ میرا بیٹا سعید عمر ریتی بجری کا کام کرتا تھا، بزرگ شہری نے کمرےعدالت میں مزید بتایا کے ضمانت پر آنے کے بعد بلدیہ پولیس نے گھر سے گرفتار کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے پہلے مجھ سے 10 لاکھ روپے مانگے تھےمجھے بلاکر میرے سامنے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اتنے سال گذر گئے مگر مجھےآج تک انصاف نہیں مل سکا۔

عدالت کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ بزرگ شہری کا کہنا تھا کے میرے بیٹے نے کیس میں ضمانت لی تھی مگر اس کو پھر بھی گھر سے اغوا کر کے قتل کردیا گیا ،

چیف جسٹس نے برزگ شہری کے بیٹے کے مقدمے کا ریکارڈ انسداد دہشتگردی کی عدالت سے طلب کرلیا۔

تازہ ترین