• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وباسےبرطانوی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان

راچڈیل(ہارون مرزا) عالمی وبا کورونا وائرس نے جہاں برطانوی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے وہیں بیروزگاری کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، ماہ جون کے دوران 1لاکھ 39ہزار سے زائد افراد کو نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑے، برطانیہ کو بدترین کساد بازاری کا سامنا ہے، بیروزگاری کی شرح میں ہوشربا اضافے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، ہزاروں فرمز بند ہونے کے باعث بیروزگاری کا طوفان برپا ہوا جسے حکومتی کوششوں کے باوجود سنبھالا نہیں جا سکا ۔برطانوی جی ڈی پی کو بھی بحران کے دوران شدید جھٹکا لگا ہے ،حکومت بیروزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابوپانے کے لیے آجروں کو مختلف اسکیموں کے ذریعے فوائد دے رہی ہے ،معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ گھروں میں کام کرنے والے اس بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔سینڈویچ شاپس ‘ ڈرائی کلینرز ‘ ہیئر ڈریسر وغیرہ کاکاروبار بند ہونے سے وہ شدید مشکلات کا شکار ہوئے مگر برطانیہ میں اب جب کہ لاک ڈائون میں نرمی کر دی گئی ہے کاروباری مراکز کھلنا شروع ہو چکے ہیں بعض علاقوں میں کورونا کے مریضوں کے باعث تاحال لاک ڈائون کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مہمان نوازی کے شعبہ سے منسلک ہزاروں افراد بھی کورونا بحران کے دوران اپنی نوکریوں سے محروم ہوئے جب کہ یہ سلسلہ تاحال جاری ہے ۔چارٹرڈ انسٹیٹیوٹ آف پرسنل اینڈ ڈیولپمنٹ (سی آئی پی ڈی) کے جیروئن ڈیوس نے کہا کہ حکومت اب اپنی ملازمتوں کی افلاس اسکیم کو ختم کرنے کے بعد کاروباروں کو بڑھتے ہوئے اخراجات کے امکان کا سامنا کر رہی ہے متعدد فرمز کو آمدنی نہیں ہو رہی اور ملازمتوں کی مد میں انہیں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جون میں عملے کی تعطیل کے منصوبے مرتب کرنے والی فرمز میں فرینکی اور بینی کے مالک، رائل میل ، جیٹ 2 ، ایچ ایس بی سی ، جیگوار ،لینڈ روور ، سینٹریکا اور ریسٹورنٹ گروپس سرفہرست ہیں ۔
تازہ ترین