• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل امارات تعلقات کے بعد خطے کی توجہ ایرانی خطرے پر مرکوز

 کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد اب مشرقی وسطیٰ میں تمام تر نظریں اسرائیل کے خطرے کے بجائے ایران سے درپیش خطرے پر مرکوز ہیں۔ امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیلی حکام جمعرات کے روز سامنے آنے والی پیش رفت کے بعد ایران پر نشتر برسانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے رہے ہیں۔ ایران کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی برائن ہوک نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کی بحالی کو ایران کیلئے ایک ڈراونا خواب قرار دیا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات خطے میں ہماری طاقت کا مظاہرہ دیکھ چکا ہے اور حقیقت یہ ہے میں ایران سے ٹکرانے سے نہیں ہچکچائوں گا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ دونوں بیانات میں دھمکیاں موجود ہیں۔ جرمن مارشل فنڈ میں مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر اریانے تبتبائی کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں امارات خطے میں کشیدگی بڑھنے کے حوالے سے تشویش کا شکار ہے، امارات ٹرمپ کو قابل بھروسہ نہیں سمجھتا اس لئے انہوں نے معاملات خود اپنے ہاتھ میں رکھے ہوئے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور گرگاش نے جمعے کے روز ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کیساتھ معاہدہ ایران کیخلاف نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ متحدہ عرب امارات، اسرائیل اور امریکا کے درمیان سمجھوتا ہے اور ایران کیخلاف محاذ تشکیل دینے کیلئے نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ایران کیساتھ پیچیدہ تعلقات ہیں۔ ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے تاہم ہمیں اس کی پالیسیوں سے اختلاف ہے۔  

تازہ ترین