• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی پی کو سندھ میں دباؤ کا سامنا، بلاول کا بیان سیاسی حکمت عملی، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں پریشر کا سامنا ہے اس کو دیکھتے ہوئے پیپلز پارٹی یا بلاول جو بیان دے رہے ہیں اس کو ہم سیاسی حکمت عملی کہہ سکتے ہیں۔

اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے میزبان شہزاد اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت سے نکلنے کی دھمکی دیتے ہوئے حکومت پر دباؤ بڑھا رہی ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی بخوبی آگاہ ہے کہ وہ حکومت کا حصہ ہیں اور ان کے بغیر کوئی بھی اس قسم کا پروجیکٹ ان سے مشاورت کے بغیر شروع نہیں ہوسکتا۔ 

اُنہوں نے کہا کہ اس وقت سارا مسئلہ یہ ہے کہ سندھ میں قوم پرست جماعتوں نے مل کر ایک تحریک چلائی ہوئی ہے جس میں وہ مسلسل پیپلز پارٹی پر نہروں کے معاملے میں بک جانے اور نہروں کا پانی بیچنے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ 

رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی اور بلاول بھٹو زرداری نے ایک سخت ترین قدم اٹھانے کی ضرورت کو محسوس کیا تاکہ قوم پرست جماعتیں پیپلز پارٹی کو جو نقصان  پہنچانا چاہتی ہیں اس سے بچا جاسکے۔  

اُنہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں پیپلز پارٹی کے اس ایکشن پر اتنازیادہ گھبرانا یا پریشان نہیں ہونا چاہیے، 6 نہریں تو ایک پروپیگنڈا ہے ہم تو ایک نہر کی بات کر رہے ہیں مجھے بتائیں باقی 5 نہریں کہاں سے نکل رہی ہیں اصل مسئلہ چولستان کی نہر کا ہے جن پر ان کو اعتراض ہے باقی پروپیگنڈا ہے.

رانا ثناء اللہ نے یہ بھی کہا کہ اصل معاملہ تو یہ ہے کہ ملین آف ایکڑ اراضی بنجر پڑی ہے گرین پاکستان انیشیٹو پاکستان کامستقبل ہے اس سے لاکھوں ایکڑ اراضی پیداواری یونٹ میں تبدیل ہوجائے گی۔

دوسری جانب، سینئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی شازیہ مری نے رانا ثنا اللہ کے مؤقف پر کہا کہ رانا ثناء اللہ جو بات کر رہے ہیں وہ ہمارے لیے کافی حیران کن ہے ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی باتوں سے یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ ان کو پیپلز پارٹی کے معاملات کی زیادہ خبر ہے بہتر یہ ہوگا کہ وہ اپنی جماعت کی بات کریں۔

اہم خبریں سے مزید