• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیریوں پر مظالم بے نقاب کرنے والی فوٹوگرافر عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد

بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ معروف خاتون فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرا کو جرات مندانہ اور اخلاقی صحافت پر ’پیٹر میکلر ایوارڈ فار کوریجس اینڈ ایتھیکل جرنلزم 2020‘کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔

مسرت زہرا 24 ستمبر کو ایک ورچوئل تقریب میں میکلر ایوارڈ وصول کریں گی۔

گلوبل میڈیا فورم ٹریننگ گروپ اور پیٹر میکلر ایوارڈ کی بانی کیتھرین انٹونی نے اپنے بیان میں کہا کہ مسرت زہرا نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر بے باکی اور اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دنیا کو اپنی فوٹو گرافی کے ذریعے کشمیر پر گزرنے والے حالات کا عینی شاہد بنایا ہے۔

مسرت زہرا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ’جان کی پروا کیے بغیر سچ سامنے لانا ہمارا کام ہے، اپنی تصویروں کی مدد سے کشمیری خواتین کی زندگی کی داستانیں سامنے لانے کا موقع ملا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے گمراہ کُن خبریں پھیلانے کے الزام میں انہیں کئی بار طلب کیا علاوہ ازیں انہیں رواں ماہ اپریل میں غیر قانونی سرگرمیوں کی ایک دفعہ کے تحت گرفتار کیا گیا جس میں زیادہ سے زیادہ سزا سات برس تک ہوسکتی تھی۔

اس سے قبل  مسرت زہرا کو رواں سال ماہ جون میں واشنگٹن ڈی سی میں قائم انٹرنیشنل وومنز میڈیا فاؤنڈیشن نے سال 2020 کے ’آنجا نائیدر نگہاس کریج ایوارڈ‘ سے نوازا گیا تھا۔

واضح رہے کہ پیٹر میکلر فرانسیسی خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس (AFP) کے سربراہ اور معروف صحافی رہ چکے ہیں اور 2008 سے یہ ایوارڈ ان کی یاد میں ہر سال دنیا بھر سے کسی ایک صحافی کو گلوبل میڈیا فورم، میڈیا واچ ڈوگ رپورٹر ود آؤٹ بارڈرز اور اے ایف پی کے اشتراک سے دیا جاتا ہے۔

تازہ ترین