کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نوازشریف کو واپس لانے کیلئے کارروائی شروع کی جائیگی، وزیراعظم کا زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی اور نامرد بنانے کا بیان ان کے غصے کا اظہار ہے،ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف 6سال جلاوطن رہے واپس آکر وزیراعظم بنے،ہمیں کوئی سیاسی نقصان نہیں ہوا، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی نے جنسی زیادتی کے معاملہ پرقانون سازی کی ہے،اس قانون سازی کے بعد زیادتی کا صرف ایک کیس آیا ہے، ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے کہا کہ خواتین اور بچوں سے زیادتی کے معاملہ پر حکومت سے مل کر قانون سازی پر تیار ہیں، اس معاملہ پر سیاست کو پس پشت ڈال کر متفقہ قانون سازی ہونی چاہئے، سول سوسائٹی اور بعض سیاسی حلقے سرعام پھانسی کی مخالفت اس لئے کرتے ہیں کہ مغربی دنیا میں پھانسی کی سزا کو ختم کردیا گیا ہے، بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات قوم کیلئے نہایت شرم کے باعث ہیں، ہمارے دین میں لوگوں کو سرعام سزائیں دی گئی ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ اور خلفائے راشدین کے دور میں سرعام سزائیں دی جاتی رہی ہیں۔ زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کی سزا پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دنیا میں کچھ جگہوں پر انجکشن لگا کر زیادتی کے مجرموں کونامرد کرنے کی سزا موجود ہے، پارلیمنٹ میں متفقہ قانون سازی پر اس سزا پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں کسی شخص سے نہیں پنجاب کی انتظامیہ جس طرح چلائی جارہی ہے اس پر اختلاف ہے، سی سی پی او لاہور عمرشیخ کی پرسنل فائل کہتی ہے ان کی ساکھ اچھی نہیں ہے، پنجاب میں ایماندار اور فرض شناس افسران لگائے جائیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے قانون کا احترام کرنے کی روایت ڈالی ہے،عدالت کے فیصلے پر تحفظات ہوئے تو عدالت عظمیٰ میں اپیل کریں گے، نواز شریف علاج کیلئے باہر بھی عدالت کی اجازت سے گئے ہیں، ان کی میڈیکل رپورٹس کی وفاقی و پنجاب حکومت تصدیق کرچکی ہے، نواز شریف کی واپسی کی ضمانت دیتا ہوں لیکن ان کی جان کو خطرے میں ڈالنے کی بات نہیں کرسکتا، نواز شریف کو جب بھی ڈاکٹرز اجازت دیں گے وہ واپس آئیں گے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف چھ سال جلاوطن رہے واپس آکر وزیراعظم بنے ہمیں کوئی سیاسی نقصان نہیں ہوا، نواز شریف ایک نظریے کا نام ہے فوراً واپس نہ آئے تب بھی ہمیں کوئی نقصان نہیں ہوگا، آل پارٹیز کانفرنس کا ایجنڈا اگلے ایک دو روز میں طے ہوجائے گا۔ طالبان امریکا مذاکرات پر اپنی ٹوئٹ کے حوالے سے سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ طالبان کے طرزِ حکومت اور سیاسی نظریات سے اختلاف ہے لیکن غیرملکی مداخلت کیخلاف صرف یہی کھڑے ہوئے، افغان طالبان کے طریقہ کار کا پاکستان بھی شکار رہا ہے۔