• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسمبلیوں سے استعفیٰ آخری آپشن ہوگا، احسن اقبال

’اسمبلیوں سے استعفیٰ آخری آپشن ہوگا‘


کراچی ( ٹی وی رپورٹ) ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ 2018ء کے الیکشن کے ذریعہ ملک پر مصنوعی سیٹ اپ مسلط کیا گیا، حکومت کو مزید مہلت دینا ملک کے مستقبل پر سمجھوتہ کرنے کے مترادف ہے، فیصلہ کن جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے۔

مشترکہ لائحہ عمل اپنایا جائے گا، حکومت کے خلاف جلسے جلوس، دھرنے اورا سمبلیوں سے استعفوں کے آپشن زیرغورہیں، پارلیمنٹ کے اندر اور باہر درجہ بدرجہ دباؤ بڑھائیں گے، روایتی اور غیر روایتی تمام اقدامات اپوزیشن کی حکمت عملی کا حصہ ہوں گے ،اسمبلیوں سے استعفیٰ آخری آپشن ہوگا۔

جیو نیوز کے پروگرام میں میزبان شہزاد اقبال کیساتھ گفتگو میں وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اے پی سی صرف ایک میڈیا ایونٹ تھا جبکہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف ضیاء الحق کی چاپلوسی کرتے اور جوٹے چاٹتا تھا، ضیاء الحق اور باجوہ کے جوتے کے سائز مختلف نہیں ہیں۔

یہ اکتوبر کے پہلے ہفتے احتجاج کا کہتے ہیں اکتوبر کے پہلے ہفتے میں تو چہلم ہے، مجھے فکر ہے کہ کہیں اس دوران پاکستان میں خون خرابہ نہ ہو۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اے پی سی کیا فیصلے کرے گی وہاں تو مولانا فضل الرحمن کی آواز کا گلا گھونٹا گیا، عمران خان نے ان مجرموں اور مفروروں کو قوم سے خطاب کی مہلت دی، اپوزیشن کا صدر ، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں کیا ہوا، یہ ہمیشہ ڈیل کر کے جاتے ہیں بعد میں مکر جاتے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف نے پاکستان آنے کے سارے دروازے بند کردیئے ہیں، اب نواز شریف برطانیہ میں سیاسی پناہ لیں گے، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس ناکام ہوگئی، حزب اختلاف کچھ نہیں کریگی، سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کی اہم ترین بات نواز شریف کی تقریر ہے، پروگرام میں سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی ارشاد بھٹی نے کہا کہ اے پی سی میں غیر متوقع غیر رسمی فیصلے نہیں کیے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق جیو کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے مرکزی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عوام حکومت سے نجات دلانے کیلئے اپوزیشن مطالبہ کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمن اور نواز شریف کی باتیں بھی ہمارے فیصلوں میں شامل ہیں، اپوزیشن متفق ہے کہ پاکستان کوآئین کے چارٹر پر استوار کرنا ہوگا، ہم ملک میں آئین و قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں، احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں کنونشن لیگ اور ق لیگ کی طرح پی ٹی آئی حکومت مسلط کرنے کا تجربہ بھی ناکام ہوچکا ہے، اسٹیبلشمنٹ ملک میں جو مصنوعی سیاسی ڈھانچے کھڑے کرتی ہے وہ دیرپا ثابت نہیں ہوتے ہیں۔

امید ہے کہ ان اداروں نے یہ سبق سیکھ لیا ہوگاکہ اس طرح کام نہیں چل سکتا ، انہوں نے 35سال محنت کر کے ملک میں سیاسی پیک لگانے کی کوشش کی آج ان کا نام و نشان نہیں ہے۔

امید ہے قومی ادارے اب سیاست میں ملوث نہیں ہوں گے، ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے قومی دفاعی ادارے متنازع ہوں، ق لیگ بنانے کیلئے کروڑوں اربوں لگائے گئے آج اس کی حکومت کہاں گئی ۔

تازہ ترین