• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گریٹر مانچسٹر کوآلودگی سے پاک کرنے کا منصوبہ

بولٹن کی ڈائری /ابرار حسین
 بولٹن سمیت گریٹر مانچسٹر کی10 کونسلوں میں علاقائی طور پر فضا کو آلودگی سے شفاف بنانے کیلئے جس کو کلین ائرزون (سی اے زیڈ) کا نام دیا گیا ہے یہ منصوبہ ان دنوں زیرغور ہے اس حوالے سے بولٹن کے لوگوں سے کہا جارہا ہے کہ کلین ائرزون جیسے منصوبہ کے بارے میں اپنے خیالات سے آگاہ کریں بظاہر تو شہروں اور قصبوں کو فضائی آلودگی اور گردوغبار سے پاک صاف رکھنے کیلئے ایسے حکومتی منصوبوں کو خوش آئند کہا جاتا ہے مگر اس مخصوص منصوبہ سے بالخصوص کورونا وائرس سے پہلے سے متاثرہ ٹیکسی ٹریڈ کے شعبہ سے وابستہ افراد میں تحفظات بھی پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس منصوبے کے متعلق سٹی اور ٹائونوں کے ٹیکسی ڈرائیورز تاخیر کا مطالبہ کررہے ہیں حکومت نے تمام 10گریٹر مانچسٹر کونسلوں کو صاف ائرزون یعنی ہوا میں صفائی کو متعارف کروانے کے پراجیکٹ کی ہدایات جاری کی ہیں جس کا مطلب کہ بسیں، کوچیں، ٹیکسیاں بھاری اور ہلکی سامان کی گاڑیاں یہ سب اس منصوبے سے متاثر ہوں گی اور جن لوگوں کے پاس ایسی گاڑیاں جو دھواں کے اخراج کے معیار یعنی (emission standards)امیشن سٹینڈرڈ کے مطابق پورا نہیں اترتیں انہیں 2022ء کے موسم بہار سے بولٹن کی بیشتر سڑکیں استعمال کرنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر معاوضہ ادا کرنا ہوگا ،یہ احکامات البتہ نجی گاڑیوں پر لاگو نہیں ہوں گے صاف ہوائی منصوبے کے ساتھ گریٹر مانچسٹر کے رہنمائوں نے ٹیکسیوں اور نجی کرایہ پر لینے والی گاڑیوں کیلئے کم سے کم لائنسنگ اسٹینڈرڈ (ایم ایل سی) کی تجویز بھی پیش کی ہے جس کے بارے میں ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ انہیں مالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ بہت سے لوگوں کو اپنی گاڑیوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آئے گی اور اسی ماہ کے شروع میں بولٹن کی کابینہ کی کونسل کے اجلاس میں پیش کی گئی مشاورتی رپورٹ پر غور کرنے کیلئے کہا گیا تھا۔ گریٹر مانچسٹر ٹیکسی ٹریڈ اتحاد جو بولٹن میں نجی کرایہ پر لینے والے ڈرائیورز کی نمائندگی کرتے ہیں نے کونسل کو ایک خط بھیجا ہے جس میں ان کے خدشات کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس نے ٹیکسی کے شعبہ سے منسلک افراد پر معاشی لحاظ سے بڑے پیمانے پر تباہ کن اثرات مرتب کئے ہیں اور اگر موجودہ صورتحال میں کلین ائرزون کے منصوبے کو آگے بڑھایا گیا تو اس سے ڈرائیوروں پر اضافی دبائو کے ساتھ ساتھ مالی اثرات بھی ان کیلئے تباہ کن ہوں گے جن میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو گزشتہ کئی مہینوں سے کوئی آمدنی نہیں رکھتے بلکہ اس منصوبے سے ہزاروں محنتی خودکار ملازمت پیشہ افراد یعنی سیلف ایمپلائیڈ افراد کو کام سے فارغ ہونے پر مجبور کرے گا اور اس کے اخراجات محض ناقابل برداشت ہیں اور اس کے نتیجے میں بولٹن کے ٹیکسی ڈرائیوروں پر اعصابی دبائو بھی پڑے گا جس سے کئی مسائل پیدا ہوں گے اب دیکھنا یہ ہے کہ ایک جانب ائرزون کا مسئلہ ہے اور دوسری جانب کونسل نے اپنی فیسوں میں بے پناہ اضافہ کررکھا ہے سائوتھ ویسٹ کی بعض کونسلوں جس میں کوونٹری کونسل سرفہرست ہے اس نے اپنے کونسلروں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ جب تک کورونا وائرس کی صورتحال برقرار ہے اس وقت تک ڈرائیوروں کو ذہنی دبائو سے نکالنے کیلئے اپنی فیسوں میں کمی کردی ہے اسی طرح گریٹر مانچسٹر کی کونسلوں کو بھی چاہئے کہ وہ بھی اپنی فیسوں میں کمی لائیں تاکہ ڈرائیورز مالی پریشانیوں سے بچ سکیں اور جہاں تک ائرزون کی شفافیت کا مسئلہ ہے کونسلوں کو کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہئے جب تک کوویڈ 19 کے اثرات کا مکمل اندازہ نہ ہوسکے اور اس متعلق مشاورت کو ایک وقت تک موخر کرنا ہی بہتر ہوگا اور یہ بات بھی اپنی جگہ ضروری ہے کہ ان شعبوں کیلئے معاملہ کو مشاورتی اجلاس میں مضبوطی کے ساتھ پیش کیا جائے اور مشاورت کو اس حد تک یقینی بنایا جائے کہ کسی قسم کا نقصان نہ اٹھانا پڑے، خیال رہے کہ ایک بار متعارف کرانے کے بعد مجوزہ CAZ میں گریٹر مانچسٹر کے دس مقامی مقامات کا احاطہ کیا جائے گا اور یہ مشاورت 8 اکتوبر سے 3 دسمبر تک جاری رہے گی عوام زون کی مجوزہ حدود روزانہ کے اخراجات چھوٹ اور چھوٹ کے بارے میں اپنے خیالات پیش کرسکتے ہیں ۔حکومت نے گریٹر مانچسٹر کے کاروبار سول ٹریڈرز تاجروں اور رضاکار شعبے کی حمایت کرنے کیلئے 41 ملین کا وعدہ کیا ہے تاکہ CAZ متعارف ہونے سے پہلے کلینر کمرشل گاڑیوں کو اپ گریڈ کرنے میں مدد ملے۔ بولٹن کونسل کی کابینہ کے اجلاس میں لیڈر آف دی کونسل ڈیوڈ گرین ہاش نے ٹیکسی تجارت اور دیگر گروہوں کے خدشات کو دور کیا جو متاثرہ گاڑیاں استعمال کرسکتے ہیں، انہوں نے مضبوط طریقے سے ان کے کیس کو پیش کیا ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کچھ انتہائی اہم معلومات کی ضرورت ہے جس سے اس شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو درکار مدد مل سکے۔ گرین سٹی ریجن کے لیڈر اینڈریو ویسٹرن کا کہنا ہے کہ ٹیکسی اور نجی کرایہ کیلئے کم سے کم معیارات گریٹر مانچسٹر میں اس شعبے کے مستقبل کیلئے مشترکہ نقطہ نظر پیش کرنے اور موثر اخراج سے دور ہونے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ کلین ائر پلان پر عمل درآمد کے کام کے ایک حصے کے طور پر لائسنس یافتہ مالکان اپنی گاڑیوں کی تجدید یا اپ گریڈ کرنے میں مدد حاصل کرسکتے ہیں جس کا مقصد شہر بھر میں مکمل طور پر صفر اخراج ٹیکسی اور نجی کرایہ کے بیڑے حاصل کرنا ہے دہائی کے آخر تک یہ خطہ مجوزہ چارجز دن میں 24 گھنٹے ہفتے میں سات دن کام کریں گے لیکن اس میں موٹر ہائز اور ہائی وے انگلینڈ کے زیرانتظام کچھ اہم ٹرنک سڑکیں شامل نہیں ہوں گی زون کو خود کار نمبر پلیٹ کی شناخت (اے این پی آر) کیمروں کے نیٹ ورک کے ذریعے نافذ کیا جائے گا اور ہم آخر میں یہی کہنا چاہیں گے کہ حکومت اس متعلق تمام پہلوئوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی فیصلہ کرے۔
تازہ ترین