لاہور( این این آئی )قومی احتساب بیورو لاہور نے آشیانہ کیس میں رہائی کے ایک سال 7ماہ اور 13روز کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف کو شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں دوبارہ گرفتار کیا ۔ نیب نے شہباز شریف کو 5اکتوبر 2018ء کو آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا ۔لاہور ہائیکورٹ کے فاضل بنچ نے 14فروری 2019ء کو ان کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ شہباز شریف پروڈکشن آرڈر پر اسلام آباد میں تھے اور وہاں انکی منسٹر انکلیومیں واقع رہائشگاہ کو سب جیل قرار دیا گیا تھا۔ شہباز شریف ریمانڈ کے دوران تقریباً 70دن تک پروڈکشن آرڈر پر اسلام میں موجود رہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے رہائی کے احکامات پر تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد شہباز شریف کو 15فروری 2019ء کو سب جیل قرار دیئے گئے منسٹر انکلیو سے رہا کر دیا گیا جس کے بعد وہ لاہور پہنچے تھے۔ نیب نے رہائی کے بعد شہباز شریف کو ایک سال 7ماہ13روز کے بعد آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر لیا۔