• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عوام وزیر اعظم کی عائد کردہ کورونا پابندیوں کو ہوا میں اڑانےلگے

راچڈیل (ہارون مرزا) وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے عائد کردہ نئی اور سخت ترین پابندیوں کو عوام ہوا میں اڑانے لگے جس سے برطانیہ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے زو رپکڑنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں، شمالی علاقوں میں لاک ڈائون اور مزید سخت پابندیاں لگائے جانیکا امکان ہے، نیو کیسل میں شراب پینے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی سڑکوں پر قطاریں خطرے کی گھنٹی بننے لگیں، مذکورہ علاقوں میں وائرس کے پھیلائو کے خدشے کے پیش نظر پب کو مکمل بند کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ نئی پابندیوں کے مطابق رات دس بجے تک ہوٹل اور پب وغیرہ کو خالی کرنے کے احکامات دیے گئے تھے ،سیکرٹری برائے ماحولیات جارج ایوسٹس نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے پابندیوں میں توسیع کیلئے حکومت نیا فیصلہ نہیں کیا گیا مگر مرسی سائیڈ اور لیورپول کے علاقوں میں نئی پالیسی نافذ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے پولیس کی طرف سے رات دس کے بعد مختلف گروپوں کو الگ کرنے کیلئے کوششیں کیںمیک ڈونلڈ کے ایک منیجر سے بھی ہجوم اکٹھا کرنے پر بات کی گئی علاوہ ازیں نارتھمبیریا یونیورسٹی کے 770طالبعلموں میں بھی کورونا وائرس کا انکشاف ہوا ہے اس سے قبل لاتعداد سکولوں میں بھی کورونا کے مثبت نتائج مل چکے ہیں نارتھمبریہ یونیورسٹی کے طالبعلموں چودہ یوم کیلئے سیلف آئسولیشن بھی اختیار کر رہے ہیں جنہیں انتظامیہ اور سٹی کونسل کے ذریعہ کھانا ، لانڈری ، صفائی کا سامان اور فلاحی مدد فراہم کی جا رہی ہے عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نئی پابندیوں پر سختی سے عمل کرانے کیلئے ٹھوس حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ وائرس کا پھیلائو روکا جا سکے ۔ 
تازہ ترین