• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میگزین سرورق کے معاملے پر شہزادہ ہیری اور ولیم میں تلخی بڑھ گئی

کافی عرصے سے برطانوی شاہی خاندان کے اندر جاری سردجنگ کے تناظر میں ایک نئی صورتحال اس وقت سامنے آئی جب پرنس ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل کے ایک میگزین کے سرورق کے معاملے نے شہزادہ ہیری اور شہزادہ ولیم کے درمیان اختلافات کو مزید بڑھا دیا۔ 

رابرٹ لیسی نامی مصنف نے اپنی کتاب بیٹل آف برادرز میں دعویٰ کیا ہے کہ میگھن مارکل کے ووگ میگزین کے معاملے پر شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری میں تلخ ٹکراؤ ہوا ہے۔ 

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈچز آف سسیکس کا کہنا تھا کہ وہ فیشن کے حوالے سے انتہائی مستند میگزین کے ستمبر کے شمارے کے لیے بطور ایک مہمان ایڈیٹر  شامل ہوئیں، اور اس مقصد کے لیے میگزین نے ان سے رابطہ کیا تھا۔


شاہی مصنف کے مطابق جوکہ نیٹ فلیکس کے دی کراؤن کے مشیر بھی ہیں، انھوں نے دعویٰ کیا کہ میگھن نے ووگ میگزین کے اس شمارے میں جو کچھ شامل کیا اسے شاہی خاندان نے ناپسند کیا، اسکی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ شاہی خاندان سیاسی طور پر بالکل غیر جانبدار رہنا چاہتا ہے۔

تاہم  رابرٹ لیسی نے دعویٰ کیا کہ پرنس ولیم نے اپنے بھائی ہیری سے رابطہ کرکے اپنی بھاوج کے میگزین شمارے کے حوالے سے کیے گئے اقدام پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا، لیکن اسکا نتیجہ الٹا نکلا اور دونوں بھائیوں میں تلخ کلامی ہوئی۔

میگھن نے اپنے فیچر، فورسز فار چینج کے فرنٹ پیج کے لیے دنیا بھر سے ایک درجن سے زیادہ خواتین کو منتخب کیا، جن میں کلائمیٹ چینج کی سرگرم رکن گریٹا تھنبرگ، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈرا آرڈن اور اداکارہ جمیلہ جمیل شامل تھیں۔

یہ اطلاع بھی ہے کہ دونوں بھائیوں میں تلخی کے نتیجے میں ڈیوک اور ڈچز نے مبینہ طور پر یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ شاہی خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ بالمورل سمر میں شریک نہیں ہونگے۔ 

مذکورہ بالا مصنف جو کہ ہیری کے خاندان سے الگ ہونے کے بعد سے دونوں شہزادوں کے درمیان گزشتہ کئی مہینوں سے جاری سرد جنگ پر نظر رکھے ہوئے ہیں، کا کہنا ہے کہ یہ پرنس ہیری کا ایک اور دھماکہ خیز اقدام ہے جس سے دونوں میں اختلاف اور گہرا ہوا ہے۔ 

تازہ ترین