• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ حکومت نے ن لیگ کے ساتھ بڑا کھیل کھیلا، خرم شیر زمان


کراچی (ٹی وی رپورٹ)مارننگ شو ’’جیو پا کستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ن لیگ کے ساتھ بڑا کھیل کھیلا ہے،ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ قائداعظم نے جمہوری جدوجہد کے بعد پاکستان حاصل کیا،ہم بحیثیت قوم مجرم ہیں،شنیرا اکرم نے کہا کہ دوسروں کا خیال نہ رکھنے والے انسان نہیں،پروگرام میں شہزاد رائے اور عثمان ڈار نے بھی اظہار خیال کیا۔ کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر حکومت اور حزب اختلاف کی جماعتوں میں بڑھتی کشیدگی پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ وہ اس دن جب کیپٹن صفدر سے متعلق واقعہ ہوا ،وہ وہاں مو جود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس معاملہ پر خاموش بیٹھیں گے تو ہم آنے والی نسلوں کو کیا پیغام دیں گے ۔خرم شیر زمان نے کہا کہ وہ بحیثیت پا کستانی وہاں مو جود تھے ۔انہوں نے کہا کہ اسی دن مزار کے احاطہ میں اور بھی کراچی کے شہری موجود تھے جنہوں نے اس واقع پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا تھا۔سندھ حکومت کے اس معاملے سے دستبردار ہونے پر خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے PML N کے ساتھ بہت بڑا کھیل کھیلا ہے،سندھ پولیس صوبائی حکومت کے ما تحت ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ FIR درج کرنے سے متعلق SHO سے پوچھتے رہے جس پر SHOکا کہنا تھا کہ جب تک انہیںSSP،DIGکی طرف سے احکامات موصول نہ ہوں ،وہ ایف آئی آر نہیں درج کر سکتے ۔تحریک انصا ف کے رہنما کا کہنا تھا کہ اس بات سے ظاہر ہے کہ FIR درج کرنے کی منظوری وزیر اعلیٰ نے ہی دی ہے جس کا مطلب ہے کہ انہوں نے اپنی اعلیٰ قیادت سے منظوری کے بعد ہی احکامات جاری کئے ہوں گے ۔ خرم شیر زمان نے کہا کہ ان کی حکومت نے سندھ حکومت کے اس عمل کر سراہا ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خوا جہ آصف نے کہا کہ اس بات پر بھی غور کرنا چاہیے کہ ہم نے پچھلے72سال میں قائد اعظم کے کتنے فرمودات کا احترام اور تکریم کی ہے ۔خواجہ آ صف نے سوال اٹھا یا کہ کیا ہم نے پاکستان کو قائد اعظم کے خواب اور اور نظریہ پر چلایا ہے ۔اگر ہم اس پر عمل کرتے تو قائد اعظم کی تکریم اور احترام کے دعویدار ہو تے ۔قائد اعظم کے مزار کے احاطہ میں کیا ہو ا، اس معاملہ پر مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم بحیثیت قوم پچھلے 72سال سے مجرم ہیں ۔ قائد اعظم نے ایک جمہوری جدوجہد کے بعد پاکستان حاصل کیا ، ہم نے ان کے فرمودات کو نہیں اپنا یا ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے من حیث القوم قائد اعظم کے احترام کی خلاف ورزیاں کی ہیں ، یہ اس سے کہیں بڑا جر م ہے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہم قانون کو کبھی ہاتھ میں نہیں لینا چاہتے ، تاہم ہماری جدو جہد ہے کہ قانون سب کے لیے ایک جیسا ہو نا چاہیے ۔قانون کی پاسداری کرنا حکمرانوں اور حزب اختلاف دونوں کے لیے ایک جیسی ہونی چاہیے جہاں وزیر اعظم سے لے کر عام پاکستانی تک سب کے لیے قانون مساوی ہو ، کسی سے امتیازی سلوک نہ ہو ۔ عثمان ڈار نےکہا کہ جس طرح ٹائیگر فورس نے کورونا کی وبا میں زبردست اور ذمہ داری سے کام کیا ، اسی طرح آنے والے دنوں میں ٹائیگر فورس خودساختہ مہنگائی ، ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے ایک ماڈل کی طرح کام کرے گی جسے بعد میں دوسرے صوبے بھی اس کو اپنائیں گے ۔عثمان ڈار نے امید ظاہر کی کہ ان تمام امور میں ٹائیگر فورس مددگار ثابت ہو گی۔بلدیاتی انتخابات میں حکومت کی سنجیدگی نظر نہیں آتی ، اس سوال پر عثمان ڈار نے کہا بلدیاتی انتخابات وقت پر ہوں گے ، جس پر قانون سازی مکمل کر لی گئی ہے ۔بلدیاتی انتخابات کی اپنی افادیت ہے ۔ وزیر اعظم کا وعدہ ہے کہ اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کیا جائے ۔ عثمان ڈار نے کہا کہ آپ کو نظر آ ئے گا کہ چند ما ہ میں بلدیاتی انتخابات سے منتخب ہونے ولاے نمائندے ضلعی سطح پر عوام کی خدمت کریں گے ۔مہنگائی کو کنٹرول کرنا بنیادی طور پرمقامی حکومت کا کام ہے ، کیا بلدیاتی نظام کا مستقبل ٹائیگر فورس ہے ، اس سوال پر معا ون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ ٹا ئیگر فورس کا کردار کسی بھی مہذب معاشرے میں رضاکارانہ طور پر ہوتا ہے۔ہمیں ٹائیگر فورس کی رضا کارانہ طور پر خدمات کو سراہنا چاہیے ۔ ا نہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا اثا ثہ ہیں ۔68فیصد سے زائدپاکستان کی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔عثمان ڈا ر نے ٹائیگر فورس کو قومی ہیروز قرار دیا۔ بچوں پر تشدد کے خلاف آگہی مہم چلا نے والی شنیر ااکرم نے جیو پاکستان میں کہا کہ پاکستان میں اس مہم کے چلانے کی اشدضرورت ہے اور یہ بہترین وقت بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انہیں اس پر فخر ہے کہ اس مہم میں معاشرے میں نمایاں کارہائے انجام دینے والوں کی کثیر تعداد شامل ہو رہی ہے ۔شنیرا اکرم نے کہا کہ آپ انسان نہیں ہیں اگر آپ دوسروں کا خیال نہیں رکھتے۔معروف موسیقار اور سماجی کارکن شہزاد رائے نے بھی اس مہم کو سراہا اورکہا کہ طالب علموں کو اس مہم کو زیادہ فروغ دینا چاہیے تا کہ لوگوں کو اس کے بارے میں آگہی ہو۔ شہزاد رائے نے کہا کہ ہمیں اس بات کی حو صلہ افزائی کرنا چا ہیے جہاں تشدد کی خبر رپورٹ ہو ناشروع ہوجائے ، اس کا مطلب ہے کہ وہاں ان معاملات پر کام ہو رہا ہے۔

تازہ ترین