عمان کی ماہر ارضیات خاتون لیلیٰ الحبثی دنیا کی قدیم ترین اور گہری جھیل میں غوطہ خوری کرنے والی پہلی عرب خاتون بن گئیں۔
منفرد اعزاز اپنے نام کرنے والی عرب خاتون نے سرد ترین علاقے سائیبریا کی جھیل ’بیکال‘ میں غوطہ خوری کر کے پہلی عرب خاتون بنیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ جھیل ڈھائی کروڑ سال پرانی اور ایک ہزار 700 میٹر تک گہری ہے جبکہ 650 کلو میٹر لمبی ہے۔
بیکال جھیل کو سائیبریا اور روس کی نیلی آنکھ بھی کہا جاتا ہے اور اس جھیل کے گردونواح میں 20 سے زائد جزائر موجود ہیں۔
رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ اس جھیل میں دنیا کا 20 فیصد جبکہ روس کا 90 فیصد صاف پانی موجود ہے۔
ہر غوطہ خور مرد اور عورت کا اس جھیل میں غوطہ خوری کرنا خواب ہے اس کا بہت بڑا حصہ برفانی تہہ کے نیچے ہے جسے دنیا کی صاف اور میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیلوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
عمانی اخبار کے مطابق ’بیکال‘ جھیل میں غوطہ خوری کرنے والی عرب خاتون نے 2019 میں غوطہ خوری کی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لیلیٰ الحبثی نے جنوری 2019 میں اپنی سالگرہ کے موقع پر غوطہ خوری کرکے منفرد اعزاز حاصل کیا تھا۔
لیلیٰ الحبثی کے مذکورہ کارنامے کی وجہ سے انہیں اپنے ملک میں بہت سراہا گیا جبکہ عرب ممالک میں بھی اس کے کارنامے کی تعریف کی گئی۔