• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افشاں عباسی

میرے بچے میری تم تربیت کردو

گر ابھی فرصت نہیں جب ملے فرصت کردو

تربیت ملی تھی جو مجھے مطلوب ہوئی ہے

تم ہی بتلادو کہاں مجھ سے چوک ہوتی ہے

میری کن باتوں سے تم الجھ جاتے ہو

بات بے بات تن تنا اپنا دکھلاتے ہو

ذرا سی بات پہ میری تم بھناتےہو

ٹیڑھے ٹیڑھے کمرے میں نکل جاتے ہو

میرے بیٹےنہیں رہتے آقا کہلاتے ہو

کرنا کیا ہے مجھے کیا نہیں کرنا

اس کی وضاحت کردو

میرے بچے میری تم تربیت کردو

منہ اٹھا کر جو رشتے دار چلے آتے ہیں

صرف میرے ہی نہیں تمھارے بھی کچھ کہلاتے ہیں

نہ میں انہیں کچھ کہتی، نہ وہ بھڑکاتے ہیں

اپنا جان کر شاید تمھیں سمجھاتے ہیں

گر ملنا نہیں چاہتے باہر ہی سے رخصت کردو

میرے بچے میری تم تربیت کردو

مجھے کب بولنا، کب چپ ہوجانا ہے

اپنے کمرے میں کب رہنا، کب باہر آنا ہے

کیا مجھے کھانا ،کیا نہیں کھانا ہے

کب چوکس ، کب بیمار نظر آنا ہے

سب سمجھادو مجھے اتنی عنایت کردو

میرے بچے میری تم تربیت کردو

بات بے بات آنسوجو نکل آتے ہیں

روکتی ہوں میں انہیں،رک نہیں پاتے ہیں

بے وجہ اپنے میں تمھیں الجھاتے ہیں

تمھاری طرح اپنی یہ بھی منواتے ہیں

آنسو نہ جانو ، انہیں پانی کی صورت کردو

میرے بچے میری تم تربیت کردو

بیوی ،بچوں کو تمھارے میں نہ کچھ کہوں گی

یہ صرف ہیں تمھارے یہ بات جان لوں گی

گھر میں کیا ہے میری وقعت پہچان لوں گی

تمھارے صبر کا اب اور نہ امتحان لوں گی

اپنےگھر سے تم دُور یہ نحوست کردو

میرے بچے اس گھر سے مجھے رخصت کردو

(نوجوان غور سے پڑھیں)

تازہ ترین