• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکیم راحت نسیم سوہدروی

پودینے کو ہمارے یہاں عام طور پر چٹنیوں، رائتوں میں، کھانوں کو خوش ذائقہ، خوشبو دار بنانے یا ہاضمے اور لذّت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، مگر اس سے متعلق بہت کم افراد جانتے ہیں کہ یہ قدرت کی عطا کردہ بہت سی خصوصیات سے مالا مال ہے۔ پودینے میں پروٹین، چکنائی، کاربوہائیڈریٹ، معدنی نمکیات، کیلشیم ، فاسفورس، فولاد اور مختلف وٹامنز وغیرہ پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک سوگرام پودینے میں تقریباً 57 کیلوریز بھی موجود ہوتی ہیں۔ 

اطباء نے پودینے کا مزاج گرم و خشک بتایا ہے۔ یوں تو اس کی کئی اقسام ہیں، مگر جو پودینا چٹنی، سلاد اور سالن میں خوشبو کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس کا نام پودینا بوستانی (گارڈن مِنٹ) ہے۔

پودینا نظامِ ہضم سے متعلقہ امراض میں مفید ہے۔ یہ خون سے فاسد مواد خارج کرتا ہے۔ جن افراد کو جی متلانے یا قے آنے کی شکایت ہو، جگر کا فعل سُست ہو اور اس سبب بھوک نہ لگتی ہو، رنگت زرد رہتی ہو، ان کے لیے پودینے کا جوشاندہ مفید ہے۔ 

اس کے بنانے کا طریقہ یہ ہے۔ ایک پین میں آدھا گلاس پانی لے کر اس میں بادیان چھے گرام، پودیناخشک چھے گرام، منقیٰ 9 عدد اور آلو بخارے خشک5عدد ڈال کر جوش دے کر چھان کے صبح نہار منہ پی لیں۔ موسمِ گرما میں یہ اجزاء رات کو پانی میں بھگودیں اور صبح مسل کر چھان کر پی لیں۔ یہ جوشاندہ بیس روز تک ناغے کے بغیر استعمال کریں۔

اسہال اور ہیضے میں پودینے کے پتّوں کو نمک لگا کر کھانے یا اس کی چٹنی بناکر استعمال کرنے سے فوری افاقہ ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ معدے کے متعدّد امراض کے لیے پودینے کی چائے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ 

اس کا استعمال بدہضمی، کھانسی اور زکام میں بھی کیا جاتا ہے۔ اور یہ نظامِ ہضم کی بھی اصلاح کرتی ہے۔ نیز، گیس کی شکایت ختم کرتی ہے اور آنتوں کو صاف کرتی ہے۔ اس لذیذ، خوشبو دار چائے میں اگر تھوڑا سا لیموں کا رس بھی شامل کرلیں، تو متلی کی صُورت میں بے حد فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

تازہ ترین