اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ کے شریعت اپیلٹ بنچ نے 2006ءمیں تھانہ گولڑہ کی حدود میں 10سالہ بچے کوقتل کرنے کے الزام میں 14سال سے جیل میں بند ملزم خادم حسین کو ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بنیاد پر بری کرنے کا حکم جاری کردیاہے ، جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود ،جسٹس قاضی محمد امین احمد ،ڈاکٹرمحمد الغزالی اور ڈاکٹر محمد خالد مسعود پر مشتمل پانچ رکنی شریعت اپیلٹ بینچ نے ملزم کی بریت کی اپیل کی سماعت کی تو ملزم کے وکیل اکرم گوندل نے موقف اپنایا کہ میرے موکل کو ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا گیا تھا ،اس کیخلاف گرفتاری کے بعد شواہد بنائے گئے تھے ، کسی کا جائزہ لینے اور وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے ،عدالت نےملزم کو بری کرتے ہوئے اسے رہا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا ۔