• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ڈی ایم سربراہی اجلاس، 31دسمبر تک ارکان پارلیمنٹ سے استعفے طلب، لانگ مارچ، پہیہ جام، شٹرڈاؤن پر فیصلہ آج

پی ڈی ایم سربراہی اجلاس، 31دسمبر تک ارکان پارلیمنٹ سے استعفے طلب


اسلام آباد (نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک (پی ڈی ایم) میں شامل جما عتوں کے ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی 31؍دسمبر 2020ء تک اپنے استعفے اپنی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کے پاس جمع کروا دینگے، پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے نواز شریف کی اس تجویز کی حمایت کر دی ہے کہ تمام جماعتوں کے پارلیمنٹرین اپنے استعفیٰ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے پاس جمع کروائیں جو اگلےسال کے شروع میں اپوزیشن لانگ مارچ کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش کر دینگے۔ پی ڈی ایم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کااجلاس ہوگا جس میں لانگ مارچ، ملک گیر پہیہ جام ہڑتال، شٹرڈاؤن اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر مظاہروں کا شیڈول طے ہوگا، ہم استعفے دے کر واپس نہیں لینگے ، سلیکٹرز کے ساتھ کیا معاملات ہیں وہ خود جا نیں، ہماری تحریک سسٹم کیخلاف ہے، دھاندلی کرنے والے خود سوچیں کہ اسکا انجام کیا ہو گا ؟ لاہورکے جلسے میں رکاوٹ ڈالی گئی تو ملتان سے بھی برا حشر کرینگے، حکومت کو فرق پڑ چکا، کرسی کی چولیں ہل چکیں، اب ایک دھکےکی ضرورت ہے، جعلی وزیراعظم اس قابل نہیں کی ان سے بات کی جائے۔جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ حکومت خود جانے والی، اسکی ایف آئی آرز کی کوئی حیثیت نہیں، لاہور جلسے سے اسکی جان نکلی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کاسربراہی اجلاس منگل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) سیکرٹریٹ چک شہزاد پارک روڈ پر منعقد ہوا۔ پاکستان مسلم لیگ کے فیڈرل کپیٹل کے صدر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نےشرکاء کا استقبال کیا۔ سربراہی اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی اور سینیٹر شیری رحمٰن ، ن لیگ کے سینئر نائب صدر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، نائب صد ر مریم نواز ، ترجمان مریم اورنگزیب اور میزبان ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے علاوہ جمعیت اہلحدیث کے ساجد میر، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پائو، اے این پی کے میاں افتخار، زاہد خان ،پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان اچکزئی اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے ویڈ یو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ لندن سے بذریعہ ویڈیو لنک شریک نواز شریف نے اپنے خطاب میں تجویز پیش کی کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے ارکان اپنے استعفیٰ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے پاس جمع کروا دیں جو اسلام آباد پہنچنے والے اپوزیشن لانگ مارچ کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کو دے دینگے ۔ اجلاس میں شریک تمام جماعتوں نے نواز شریف کی اس تجویز کی حمایت کر دی ۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اپنے افتتاحی خطاب میں ’’جیل بھرو تحریک‘‘ کی تجویز پیش کی۔ فضل الرحمٰن نے تجویز دی ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہان یا اہم رہنماؤں میں سے کسی کی گرفتاری ہوتی ہے تو اس آپشن پر غور کیا جائے۔ تمام جماعتیں اپنے کارکنوں کو اس حوالے سے تیار رکھیں۔سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں کی صورت میں احتجاجی لائحہ عمل اور قومی شاہراہوں کی بندش بھی کی جائے۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کا رویہ اپوزیشن کو تصادم کی طرف دھکیل رہا ہے۔ یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ استعفے لانگ مارچ کے بعد دیئے جائیں اور بروقت اس آپشن کا استعمال کیا جائے۔ سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ڈی ایم کے سر براہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ 13 دسمبر کو مینار پاکستان کے سائے تلے ہمارا جلسہ تاریخی اور حکمران جما عت کےاقتدار کے تابوت میں آخری کیل ثا بت ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ رکا وٹیں ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ملتان سے بھی برا حشر کریں گے ، مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جعلی وزیر اعظم نے نشے میں ڈائیلاگ کی بھی دعوت ہے جسے پی ڈی ایم نے مسترد کر دیا ہے ،عمران خان اس قابل نہیں کہ اس کے ساتھ بات چیت کی جائے۔ بد ھ کو پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہو گا جس میں 13 دسمبر کے بعد 31 جنوری تک پی ڈی ایم کی تحریک کے دوسرے مر حلے کا شیڈول طے کیا جائیگا۔ اسٹیرنگ کمیٹی ملک میں پہیہ جام، شٹر ڈائون اور ڈویژنل ہیڈ کواٹرز میں جلسوں اور مظاہروں کے علاوہ کراچی سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کی تاریخ کا بھی تعین کریں گی۔ صحا فیو ں کے سوالوں پرانہوں نے کہاکہ ہم نے گرفتاریوں کا سوچا بھی نہیں ہے ،حکومت کی چولیں ہل چکی ہیں صرف ایک دھکے کی ضرورت ہے۔ مولانا کی بریفنگ کے بعد صحا فیوں نے بلاول بھٹو ،مریم نوازا ور احسن اقبال سے گفتگو کرنے کی کوشش کی ۔ جنہوں نے کہا کہ مولانا صاحب نے جو بات کی ہے ،وہ ہم سب کی بات ہے، ہم انکی ہر بات کی تائید کرتے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہےکہ حکومت اب خود جانے والی ہے اسکی ایف آئی آرز کی کوئی حیثیت نہیں۔ پی ڈی ایم اجلاس میں آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ لاہور جس طرح سے پیر کو نکلا پوری دنیا نے دیکھا، مہنگائی اور بیروزگاری سے تنگ عوام پی ڈی ایم اور نوازشریف کی طرف دیکھتے ہیں۔ کبھی سنا ہے کسی جلسے پر تین تین ہزار ایف آئی آر کٹی ہوں، اتنی ایف آئی آرز کاٹی گئیں کہ ان کا خوف نہیں رہا،پی ڈی ایم میں سارے آپشنز زیر غور ہیں، کچھ چیزوں پر کافی ڈسکشن ہوچکی ہے اور آج کی میٹنگ اہم ہے۔اس تحریک کو عوام لیڈ کر رہے ہیں اور یہ عوام کی تحریک ہے، یہ عوام کو مشکلات سے نکالنے کی تحریک ہے، مریم نواز ہو یا کوئی اور، یہ تحریک کبھی نہیں رکے گی اور حکومت کو گھر بھیج کر دم لے گی۔

تازہ ترین