• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وبا اور لاک ڈاؤن، برطانیہ میں بدترین بیروزگاری، 30 سال سے کم عمر نوجوان زیادہ متاثر

لندن (وجاہت علی خان) برطانیہ بھر میں بیروزگاری کی شرح بدترین حد تک پہنچ چکی ہے جبکہ تیس سال سے کم عمر نوجوان زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ’’دفتر برائے قومی شماریات‘‘ کے مطابق اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ یو کے کی ’’کمپنی پے رول‘‘ پر گزشتہ ایک سال میں کورونا وائرس اور لاک ڈائون کی وجہ سے 819000 کم ملازمین تھے، گزشتہ تین مہینوں میں خصوصی طور پر بیروزگاری کی شرح میں 4.9 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 17لاکھ افراد بیروزگار ہوئے ہیں۔ مذکورہ دفتر کے مطابق گزشتہ ایک سال میں سب سے زیادہ مہمان نوازی کا شعبہ متاثر ہوا ہےاور اس کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بیروزگار ہو چکی ہے، انگلینڈ میں بارز، پب اور ریستوران سال بھر تقریباً بند رہے، ہوٹل انڈسٹری تباہی کے قریب ہے۔متوقع طور پر لندن کو ٹیئرتھری میں ڈالا گیا تو یہ شعبہ مزید تباہی کا شکار ہوگا اور یہ وقت اور آئندہ کافی عرصہ میزبانی کا شعبہ مزید مشکلات کا شکار ہوگا۔ دیگر شعبوں کی طرح اس شعبہ کے ملازم بھی حکومت کی فرلو سکیم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں یا بالکل بیروزگار ہیں۔ ’’این ایچ ایس‘‘ ترجمان کے مطابق بے شمار بارز، پبز،ہوٹل، کیفیز اور ریسٹورنٹس کے مالکان نے اپنے گاہکوں کو وائرس سے محفوظ بنانے کیلئے بڑی سرمایا کاری کی ہے لیکن اس کے باوجود آئے روز کے سخت اقدامات کی وجہ سے بڑا نقصان برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ مذکورہ ادارے کے مطابق اگست، ستمبر اور اکتوبر کے تین ماہ میں ریکارڈ 370000 لو گوں کی ملازمتیں ختم ہوئیں۔ برٹش چیمبر آف کامرس کے سربراہ سورن تھرو کا کہنا ہے کہ تازہ اعدادوشمار واضح کرتے ہیں کہ برطانیہ کی لیبر مارکیٹ پر کورونا وائرس کے بدترین اثرات پڑے ہیں جو مسلسل جاری ہیں۔انہوں نے کہا ہم نے گزشتہ ایک سال کے دوران 280 بلین پونڈ امداد فراہم کی ہے حکومت نے فرلو سکیم میں بھی آئندہ سال مارچ تک توسیع کی ہے لیکن آئندہ حالات کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔دوسری طرف لیبر پارٹی کے شیڈو چانسلر انیلیسی ڈوڈز نے کہا ہے کہ حکومت کے غیر ذمہ د دارانہ فیصلوں اور اقدامات نے برطانوی معیشت کو بدترین کساد بازاری کی طرف دھکیل دیا ہے۔ مختلف اداروں کے سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اب بہت سے لوگ حکومت کی امدادی اسکیموں یعنی فرلو اور یونیورسل کریڈٹ پلائی کرنے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس کرنے لگے ہیں اور انہیں یہ احساس جرم لگتا ہے کہ وہ حکومت سے امداد لیں اور انہیں لگتا ہے کہ روزگار ہونے کے بےحد فوائدہیں دوسری جانب اس سارے عرصہ میں 30سال سے کم عمر نوجوان زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

تازہ ترین