پاکستان پوسٹ آفیس ایمپلائز کوآپریٹو سوسائٹی اسکیم 33 کے متاثرین نے زمین پر قبضے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاج کرنے والے متاثرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے 1976 ء میں زندگی میں بھر کی جمع پونجی سے پلاٹ خریدے تھےتاہم سندھ حکومت اور راؤ انوار کی ملی بھگت سے پلاٹوں کی زمین پر قبضہ کرلیا گیا۔
متاثرین کا الزام ہے کہ ان کے پلاٹوں پر غیر قانونی طور پر عبد اللہ شاہ غازی گوٹھ قائم کردیا گیا ہے جبکہ قبضہ خالی کرانے کی جدوجہد میں کئی پلاٹ مالکان انتقال کرچکے ہیں۔
احتجاج میں شریک متاثرین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے پلاٹوں سے قبضہ ختم کرانے کی اپیل کی ہے۔