• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک کنجوس آدمی قریب المرگ تھا، اہل خانہ اس کے پلنگ کے گرد جمع تھے۔ اس نے باری باری اپنے بچوں کو پکارا اور پوچھا وہ کہاں ہیں؟

سب نے جواب دیا وہ پاس ہی کھڑے ہیں۔ آخر میں اس نے اپنی بیوی کو آواز دی۔ اس نے بھی جواب دیا کہ وہ سرہانے بیٹھی ہے۔ اس پر کنجوس آدمی نےچیختے ہوئے کہا، ’’جب سب یہاں ہیں تو دکان پر کون ہے؟

............................................................................

ایک آدمی اپنے گدھے کو نہلا رہا تھا، ایک دوست کا ادھر سے گزر ہوا تو اس نے گدھے کے مالک سےپوچھا،

’’ارے بھائی آج تم گدھے کو کس خوشی میں نہلا رہے ہو؟‘‘

گدھے کے مالک نے جواب دیا، ’’آج میرے گدھے کی شادی ہے‘‘۔

آدمی بولا‘‘ چلو ہم بھی گدھے کی شادی میں شرکت کرتے ہیں لیکن تم کھلاؤگے کیا؟‘‘

گدھے کے مالک نے جواب دیا’’ بھئی جو دولہا کھائے، وہی تم بھی کھا لینا‘‘۔

.............................................................................

استاد بچوں کو گرامر سمجھاتے ہوئے، ’’بچو بتاؤ، بچے نقل کررہے ہیں، یہ کون سا زمانہ ہے؟‘‘

ایک بچے نےجواب دیا، ’’سر یہ امتحان کا زمانہ ہے‘‘۔

تازہ ترین